جمعرات, مارچ 6, 2025
اشتہار

امریکی عدالت نے ٹرمپ کو غیر ملکی امدادی تنظیموں کو ادائیگی روکنے کی اجازت نہیں دی

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو غیر ملکی امدادی تنظیموں کو رقم کی ادائیگی روکنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر دنیا بھر میں چلنے والے انسانی ہمدردی کے منصوبوں پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسے میں امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے ٹرمپ کے فیصلے کو روک دیا گیا ہے۔

امریکی سپریم کورٹ نے ضلعی جج امیر علی کے اس حکم کو برقرار رکھا، جس میں انتظامیہ کو امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور محکمہ خارجہ کے کنٹریکٹرز اور گرانٹ وصول کنندگان کو ان کے ماضی کے کام کی ادائیگی فوری طور پر کرنے کا کہا گیا تھا۔

جج علی کے حکم کے مطابق انتظامیہ کو 26 فروری تک فنڈز جاری کرنے کا کہا گیا تھا، جس کی مجموعی رقم تقریباً 2 ارب ڈالر بتائی گئی ہے جس کی مکمل ادائیگی میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔

چیف جسٹس جان رابرٹس اور ان کی ساتھی ایمی کونی بیرٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے امریکی عدالت کے 3 لبرل ممبران کے ساتھ اکثریتی فیصلہ دیا، جبکہ کنزرویٹو جسٹس سیموئل علیٹو، کلیرنس تھامس، نیل گورسچ اور بریٹ کاوانوف نے فیصلے سے اختلاف کیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے 20 جنوری کو اپنے عہدے پر فائز ہونے کے پہلے دن تمام غیر ملکی امداد کو 90 دن کے لیے روکنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے۔

امریکی صدر نے اپنے سب سے بڑے عطیہ دہندہ اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی سربراہی میں جنگی اقدامات کا آغاز کیا ہے تاکہ امریکی حکومت کے بڑے حصے کو کم یا ختم کیا جا سکے۔

سب سے زیادہ توجہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) پر مرکوز ہے، جو دنیا بھر میں امریکی انسانی امداد کی تقسیم کی بنیادی تنظیم ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ہزاروں غیر ملکی ملازمین کو واپس بلا لیا اور غیر ملکی امداد منجمد کردی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں