خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے ذرائع کا حوالہ دے کر دعویٰ کیا ہے کہ امریکا سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زائد کے ہتھیار فروخت کرنے کی پیشکش دینے کیلیے تیار ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ میں شائع رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی عرب کو جدید ہتھیار فروخت کرنے کے معاہدے پر کام ایسے وقت میں جاری ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا دورہ کرنے والے ہیں۔
لاک ہیڈ مارٹن، آر ٹی ایکس کارپوریشن، بوئنگ، نارتھروپ گرومین اور جنرل ایٹمکس جیسے دفاعی کونٹریکٹرز جدید ہتھیاروں کی فراہمی میں ملوث ہیں۔ توقع ہے کہ کمپنیوں کے ایگزیکٹوز دورے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے وفد میں شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور امریکا کے مابین نیو کلیئر معاہدے میں بڑی پیشرفت
روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کونٹریکٹرز سعودی عرب کو C-130 ٹرانسپورٹ طیارے، میزائل اور ریڈار سسٹم سمیت متعدد جدید ہتھیاروں کی فراہمی کو دیکھ رہے ہیں۔
تاہم اس بات کا امکان نہیں ہے کہ سعودی عرب لاک ہیڈ مارٹن کے F-35 لڑاکا طیارے تک رسائی حاصل کر لے گا کیونکہ یہ نیٹو اتحادی، جاپان، جنوبی کوریا اور آسٹریلیا جیسے چند ممالکے ہی امریکا سے خرید سکتے ہیں۔
اس حوالے سے وائٹ ہاؤس اور سعودی حکام نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا البتہ امریکی دفاعی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ سکیورٹی تعاون امریکا اور سعودی تعلقات کا ایک اہم جزو ہے۔