واشنگٹن : امریکی کانگریس میں کیلی فورنیا کی نمائندگی کرنے والی کملا دیوی ہیرس جب 20 جنوری کو امریکی نائب صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گی تو وہ نئی رکاوٹیں عبور کرِیں گی۔
وہ اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ افریقی، جمیکن اور جنوبی ایشیائی خاندانی پس منظر رکھنے والی پہلی خاتون بھی ہوں گی۔
ہیرس نے7 نومبر2020 کو کہا تھا کہ گو کہ اس منصب پر فائز ہونے والی میں پہلی خاتون ہوں گی مگر آخری نہیں ہوں گی کیونکہ آج رات ہروہ لڑکی جو دیکھ رہی ہے یہ جانتی ہے کہ یہ ممکنات کا ملک ہے۔”
اوک لینڈ، کیلی فورنیا میں1964ء میں پیدا ہونے والی ہیرس تارکین وطن کی بیٹی ہیں۔ اُن کے والد ڈونلڈ ہیرس ریٹائر ماہر اقتصادیات ہیں، بنیادی طور پر اُن کا تعلق جمیکا سے ہے، (جب اُن کی دو بیٹیاں چھوٹی تھیں اُن کی اُن کی بیوی کی طلاق ہوگئی تھی۔)
ہیرس کہتی ہیں کہ اُن کی پرورش امریکہ پر امید رکھنے کے یقین کے ساتھ کی گئی، بنیادی طور پر اُن کی والدہ ، شیامالا گوپالن ہیرس کا تعلق بھارت سے تھا وہ شہری حقوق کی ایک فعال رکن تھیں اور عورتوں کے چھاتی کے کینسر کی محقق تھیں۔
ہیرس کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ نے اپنے بچوں کو سکھایا تھا کہ ہاتھ پر ہاتھ دھر کے نہ بیٹھنا اور شکایتیں نہ کرنا اور کچھ نہ کچھ کرنے رہنا۔ ہیرس کی والدہ سال2009ء میں انتقال کرگئی تھیں۔
ہیرس نے واشنگٹن میں واقع تاریخی طور پر سیاہ فاموں کی ہوورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کی اور کیلی فورنیا یونیورسٹی کے ہیسٹنگز کالج آف لاء سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے کئی سال تک اوک لینڈ میں ضلع کی نائب سرکاری وکیل کے طور پر کام کیا اور 2003ء میں وہ اسی شہر اور سان فرانسسکو کاؤنٹی کی سرکاری ضلعی وکیل بن گئیں۔
سال 2010ء میں ہیرس ریاست کیلی فورنیا کی پہلی سیاہ فام اٹارنی جنرل منتخب ہوئیں اور امریکہ کے محکمہ انصاف کے بعد ملک کے دوسرے سب سے بڑے محکمہ انصاف کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
2014ء میں ہیرس نے وکیل ڈگلس ایمہوف سے شادی کی اور اُن کے بچوں کی سوتیلی ماں بنیں۔ یہ بچے اب جوان ہیں۔ (ایمہوف صاحب دوئم کا کردار نبھانے کے علاوہ اس ماہ واشنگٹن کے جارج ٹاؤن یونیورسٹی لاء سنٹر میں بطور استاد کام شروع کریں گے۔)
سینیٹر کی حیثیت سے ہیرس نے سینیٹ کی اندرونِ ملک سلامتی اور حکومتی امور کی کمیٹی، انٹیلی جنس کی سلیکٹ کمیٹی، عدالتی کمیٹی اور بجٹ کی کمیٹی میں خدمات انجام دیں۔
وہ کہہ چکی ہیں کہ نائب صدر کی حیثیت سے اُن کی ترجیحات کوویڈ-19 وبا ختم کرنے، اقتصادی مواقع اور صحت کی سہولتوں کو وسعت دینے، موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے ہنگامی حالات سے نمٹنے، دہشت گردی، نظاماتی نسل پرستی کا مقابلہ کرنے اور مشترکہ خدشات پر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ قریبی طور پر مل کر کام کرنے میں ںو منتخب صدر بائیڈن کی مدد کرنا ہوں گی۔
واضح رہے کہ امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن نے 2020ء میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں ہیرس کو متعارف کراتے ہوئے کہا تھا کہ میرے ہمراہ ایک عظیم نائب صدر ہوں گی۔