امریکا نے یمن کے حوثی باغیوں کے حملوں سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے تعاون کی خواہش کا اظہار کردیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان نیوی انٹرنیشنل کمبائن میری ٹائم فورس کی موثر رکن ہے۔
مارگریٹ میکلاؤڈ نے کہا کہ پاکستان سے بحیرہ احمر میں کشیدگی پر رابطے میں ہیں، حوثیوں کے حملوں سے خطے کی تجارت متاثر ہورہی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کو یمن کے عوام کی مشکلات کا احساس ہے۔ خطے کے دیگر ممالک حوثیوں کے خلاف ٹاسک فورس میں شامل ہوں تو خوش آمدید کہیں گے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ اسرائیل سمیت خطے کے تمام ممالک کو غذائی قلت سے بچانا چاہتے ہیں۔حوثی باغیوں کے حملوں سے پورے خطے کی تجارت کو خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حوثی باغیوں کے خلاف حکمت عملی جارحانہ نہیں ہے، جبکہ امریکا نے حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے کو دفاعی قرار دے دیا۔
مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا تھا کہ خطے کے تمام ممالک بشمول پاکستان کو امریکا اور برطانیہ کی نئی ٹاسک فورس کے تحت قائم کیے جانے والے خوشحالی محافظ آپریشن کا ساتھ دینا چاہیے۔ بحری جہازوں کی آمد و رفت کو محفوظ بنانے کیلئے یمنی گروپ کے خلاف آپریشن کررہے ہیں۔
اردن کے ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک
واضح رہے کہ امریکا کا موقف ہے کہ حوثیوں کو ہتھیار اور اسرائیلی جہازوں کی اطلاعات ایران کی جانب سے فراہم کی جارہی ہیں، ایرانی حکومت کی پالیسیاں عام ایرانی عوام کے لیے مشکلات کا باعث ہیں۔