واشنگٹن: امریکہ نے فوجی سرگرمیوں میں شفافیت کو فروغ دینے کے مقصد سے رکن ممالک کے علاقوں میں غیر مسلح نگرانی کے طیارے کی پرواز کی اجازت دینے والے اسلحہ کنٹرول معاہدے کے دائرہ کار سے خود کو علیحدہ کرلیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا کہ روس کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے تناظر میں معاہدے سے دستبرداری کے لئے امریکہ نے چھ ماہ قبل نوٹس جاری کیا تھا اور اب ہم اس کے دائرے سے باہر ہیں۔
(1/2) “Today marks six months since the United States submitted our notice of withdrawal from the Treaty on Open Skies. We are now no longer a party to this treaty that Russia flagrantly violated for years.
— NSC 45 Archived (@WHNSC45) November 22, 2020
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا نے یہ قدم روس کی جانب سے معاہدے کی مبینہ خلاف ورزیوں کے باعث اٹھایا ہے۔
آرمز کنٹرول معاہدہ فروری دو ہزار اکیس میں ختم ہوگا، جبکہ نئے سال کے آغاز پر بیس جنوری کو نو منتخب صدر جو بائیڈن ممکنہ طور پر امریکہ کے صدر کے عہدے کا حلف لیں گے، جس کے بعد وہ اس مدت میں توسیع کر سکتے ہیں۔
مذکورہ معاہدہ دو ہزار دو میں عمل میں لایا گیا تھا، جس میں امریکہ ، کینیڈا ، روس سمیت یورپ کے چونتیس ممالک شامل تھے لیکن اب اس میں امریکہ شامل نہیں ہے۔اس سے قبل امریکا نے روس اور چین پر آرمز کنٹرول معاہدے سے دستبرداری کی امریکی دھمکیوں کے باوجود جوہری منصوبوں سے مکمل طور پر آگاہ نہیں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مزید شفافیت کا مطالبہ کیا تھا۔
روس کا کہنا تھا کہ اگر امریکا اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد کو محدود کرنے پر راضی ہو تو وہ بھی ایسا کرنے کے لیے تیار ہے