تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

اسرائیلی کمپنیوں‌ پر پابندی، امریکا نے بلیک لسٹ‌ کردیا

واشنگٹن: امریکا نے جاسوسی کے آلات فروخت کرنے کے الزام میں اسرائیل کی دو کمپنیوں کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کردی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے مختلف ممالک کی حکومتوں، معروف شخصیات کی جاسوسی کے لیے اسپاویئر تیار کرنے کی اسرائیلی کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

اسرائیلی کمپنیوں این ایس او اور کینڈویرو پر الزام تھا کہ انہوں نے ٹیکنالوجی کے ذریعے بہت سارے ممالک کے عہدیداروں، صحافیوں پر نظر رکھی اور اُن کا ڈیٹا جمع کیا۔

امریکی حکام نے اس جاسوسی یا مخبری کو اسرائیلی کمپنیوں کی بدنیتی قرار دیتا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی سافٹ‌ ویئر کے ذریعے جاسوسی، پاکستان کا بھارت کے خلاف ایکشن لینے کا اعلان

یہ بھی پڑھیں: فون کو آسانی سے ہیک کرنے والا پیگاسس کیا ہے؟

اسے بھی پڑھیں: موبائل فون سے جاسوسی کی جارہی ہے، سی آئی اے کے سابق اہلکار کا تہلکہ خیز انکشاف

یاد رہے کہ تقریباً پانچ ماہ قبل عالمی ماہرین نے تحقیقات میں انکشاف کیا تھا کہ اسرائیلی کمپنیوں نے لائسنس یافتہ پیگاسس اسپائی ویئر غیرملکی حکام، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے اسمارٹ فونز ہیک کرنے کے لیے استعمال کیا۔

اسرائیلی کمپنی کے وار سے بہت سارے ممالک کے سربراہان مملکت، فوجی حکام متاثر ہوئے تھے، اس کے بعد پاکستان نے سرکاری ملازمین کے لیے واٹس ایپ طرز پر ایک موبائل ایپ متعارف کرانے کا اعلان بھی کیا تھا، جسے بالکل محفوظ قرار دیا گیا تھا۔

امریکا نے ان کمپنیوں یا ملک کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کا اشارہ نہیں دیا البتہ اُن کے اثاثوں کو منجمد کردیا گیا ہے۔

امریکی حکام نے پابندی کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’دونوں کمپنیوں نے چند ممالک کے لیے اسپائی ویئر تیار کیا، جس کے بعد انہوں نے اس کا غلط استعمال کرتے ہوئے سیاست دانوں، سرکاری عہدیداروں، صحافیوں، اساتذہ اور سفارت خانے کے اہلکاروں کے بنیادی حقوق سلب کیے‘۔

دوسری جانب اسرائیلی کمپنی این ایس او کے ترجمان نے کمپنی کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہماری ٹیکنالوجی دہشت گردی اور جرائم کی روک تھام کے لیے استعمال کی گئی، ہم اس فیصلے کو عدالت میں چلینج کریں گے‘۔

Comments

- Advertisement -