ماسکو: روس نے کہا ہے کہ افغانستان کو امریکا نے تباہ کیا، اب اس کی بحالی کے لیے رقم بھی وہی دے، اور امریکا افغان عوام سے چرائی گئی رقم بھی واپس کرے۔
روسی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے اپنے امریکی ہم منصب لنڈا تھامس گرین فیلڈ سے مطالبہ کیا کہ امریکا افغان عوام سے چوری کی گئی رقم واپس کرے۔
امریکی مستقل نمائندے تھامس گرین فیلڈ نے افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ روس افغانستان کی بحالی کے لیے بہت کم فنڈز فراہم کرتا ہے، روس اور چین کو افغانستان کی بحالی کے لیے رقم ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
گرین فیلڈ نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی ہی افغانستان کے لیے ہر چیز کی قیمت ادا کر رہے ہیں، جب کہ روس اور چین صرف خالی باتیں کرتے ہیں۔
روسی سفارت کار نے رد عمل میں کہا ’ اس طرح کے گھٹیا دعوے محض چونکا دینے والے ہیں، ہم سے اس ملک (افغانستان) کی بحالی کے لیے قیمت ادا کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے، جس کی معیشت کو 20 سالہ امریکی اور نیٹو کے قبضے نے تباہ کیا۔‘
روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کہا ہم کسی اور کی جانب سے کی گئی تباہی کی قیمت کی ادائیگی کیوں کریں، یہ ایک مضحکہ خیز مطالبہ ہے، امریکا کو اپنی غلطیوں کا خمیازہ خود بھگتنا پڑے گا، کسی اور کے بلوں کی ادائیگی کے لیے دوسروں کو مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
سفارت کار نے کہا ’افغانستان میں تباہی شروع کرنے والوں کے لیے اب یہ ضروری ہے کہ وہ افغان عوام سے چوری کی گئی رقم انھیں واپس کر دیں۔‘ انھوں نے کہا پیسے سے افغانستان کے لوگوں کی وفاداریاں نہیں خریدی جا سکتی ہیں، جو امریکا مکمل طور پر کھو چکا ہے۔
روسی سفارت کار نے کہا ہم افغانستان کی مدد کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے، افغانستان میں امریکا کی جمہوریت کے نفاذ کے دوران مرنے والوں کی زندگیوں کو پیسے سے نہیں ماپا جا سکتا۔