تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

رنگ گورا کرنے والی کریموں میں خطرناک دھات کا استعمال

کراچی : ایشیا اور افریقہ میں گوری رنگت کا جنون برقرار ہے اور کئی ایسے مصنوعات کا استعمال عام ہے، جو جلد اور صحت کے لئے زہر ہے اور کینسر ،جلدی بیماریوں کا سبب بن رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سکھایا تو یہی جاتا ہے کہ انسان کی اعلیٰ شخصیت کا معیار اسکی سیرت و کردار پر ہوتا ہے ۔ لیکن حقیقی دنیا میں گوری رنگت کا بھوت ان کتابی باتوں پر حاوی رہتا ہے ۔ خصوصا خواتین کے لئے گوری رنگت کا معاملہ کسی بڑے مسئلے سے کم نہیں جسے حل کرنے کے لئے نت نئی کریم اور طریقہ علاج کی انڈسٹری کھڑی ہوچکی ہے ۔

رنگ گورا کرنے کے مختلف ٹیکے اور وٹامن کیپسول جو رنگت کو نکھار دیتے ہیں لیکن ان کے خطرناک اثرات بعد میں پتہ چلتے ہیں ،گوری رنگت کا یہ جنون اب خواتین سے مردوں میں بھی منتقل ہوچکا ہے ۔

مصنوعات کی طلب بنیادی طور پر ایشیا اور افریقہ کے متوسط طبقے کے صارفین سے آتی ہے، سال 2000 میں رنگ گورا کرنے والی مصنوعات کی عالمی مارکیٹ کی قدر کا تخمینہ چار ارب آٹھ کروڑ ڈالر لگایا گیا تھا اور اندازہ ہے کہ یہ مارکیٹ 2027 میں دگنا ہو کر 8.9 ارب ڈالر تک جا پہنچے گی ۔

ان مصنوعات میں مرکری کا استعمال کیا جاتا ہے، جو جسم کے لئے زہر ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق غیر معیاری ادویات میں موجود اجزا جلد پر زخم، جلد بے رنگ ہونا اور اس پر نشانات پڑ جانا ، بیکٹیریا اور فنگس کے انفیکشنز سے مزاحمت میں کمی ، اینگزائٹی، ڈپریشن، سائکوسز یا پیری فیرل نیوروپیتھی کے ساتھ گردوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

کئی ملکوں میں غیرمعیاری کریمز پر ٹریٹمنٹ پر پابندی عائد ہے اور ان کے استعمال سے روکنے کے لئے مختلف آگاہی مہم چلائی جارہی ہیں ۔

Comments

- Advertisement -