پاکستان ٹیم کے سابق لیگ اسپنر عثمان قادر نے آسٹریلیا جانے کے بعد قومی ٹیم میں مستقل مواقع نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
میلبرن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 31 سالہ اسپنر عثمان قادر نے کہا کہ اگر انہیں ساتھی اسپنرز شاداب خان، اسامہ میر اور محمد نواز کی طرح مستقل مواقع فراہم کیے جاتے تو وہ کچھ مختلف کرتے۔
انہوں نے اس وقت کی ٹیم انتظامیہ پر یہ بھی الزام لگایا کہ پہلی دو سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے کے باوجود ’پسند اور ناپسندیدہ کلچر‘ کی وجہ سے انہیں ڈراپ کرتے رہے ہیں۔
عثمان قادر نے کہا کہ مستقل طور پر آسٹریلیا میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے اور پہلا مقصد ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہے۔
سابق لیگ اسپنر نے کہا کہ میں مستقبل کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا اور حال ہی میں اچھا کرنے کی کوشش کرتا ہوں، اس لیے کچھ نہیں کہہ سکتا مستقبل میں کیا ہوگا ہوسکتا ہے آپ مجھے اگلے سال میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلتے ہوئے دیکھیں۔
واضح رہے کہ عثمان قادر نے ایک ون ڈے اور 25 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی، تاہم مناسب مواقع نہ ملنے اور مسلسل نظر انداز کیے جانے کے باعث انہوں نے مایوس ہوکر گزشتہ برس اکتوبر میں پاکستان کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔