جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

ایران کو اسرائیل پر حملے کے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے، امریکا کی دھمکی

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکا نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ اسے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

یہ بات ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر حملہ ناقابل قبول ہے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ دنیا کو ہمارےساتھ کھڑے ہوکر ایران کی مذمت کرنا پڑے گی، اسرائیل نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حملہ ناکام بنایا، ایران برسوں سے دہشت گردوں کی سرپرستی کرتا آرہا ہے۔

- Advertisement -

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ حماس کے مذاکرات پر راضی نہ ہونے کی وجہ سے غزہ میں جنگ بندی نہ ہوسکی، حماس مذاکرات کی میز پر آنے کیلئے تیار نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے سے آگاہ ہیں، اس سلسلے میں اسرائیلی حکام سے رابطے میں ہیں، امریکا ایک بار پھر اسرائیل کے دفاع میں کھڑا ہوا۔

امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ دنیا کو ایران کے میزائل حملوں کی مذمت کرنی چاہیے، ایران نے اسرائیل پر 200کے قریب میزائل داغے، بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔

میتھیوملر نے واضح کیا کہ دنیا کو ہمارے ساتھ کھڑے ہوکر ایران کی مذمت کرنی پڑے گی،
امریکا نے ایران کے حملے سے متعلق خدشہ ظاہر کیا تھا تاہم اطلاعات کے مطابق ایرانی حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کا حملہ دہشت گردی ہے، اسرائیل کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے،
ایران مشرق وسطیٰ میں دہشت گروپوں کی فنڈنگ کررہا ہے، ایران نے اب اسرائیل پر براہ راست حملہ کیا ہے، آج کا حملہ اسٹیٹ کی طرف سے اسٹیٹ پر ہے۔

میتھیوملر کا کہنا تھا کہ امریکی تنصیبات محفوظ ہیں، ہم نے ایرانی حملہ روکنے میں اسرائیل کی مدد کی، کشیدگی سے متعلق خطے میں دوست ممالک سے بھی بات کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال حماس کے حملے کے وقت بھی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ کشیدگی پورے خطے تک بڑھے گی، تاہم امریکا نہیں چاہتا کہ کشیدگی مسلسل بڑھتی رہے۔

امریکی ترجمان نے کہا کہ امریکا اور دیگر اتحادیوں نے سیزفائر کے لیےبہت کوششیں کیں، ایران فنڈڈ حماس سیز فائر کے لیے مذاکرات کی ٹیبل پر آنا نہیں چاہتا، سیز فائرنہ ہونے کا اصل ذمہ دار حماس ہے۔

میتھیوملر کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا آج کا حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ حماس کو کنٹرول کرتا ہے، سیز فائر کے مذاکرات کے لیے سب سے بہترین حل یرغمالیوں کی رہائی ہوگا۔

یاد رہے کہ ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں میزائل فائر کیے جس میں متعدد میزائل نشانے پر لگنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران سے اسرائیل پر 400 میزائل داغے گئے ہیں اور ایرانی میزائلوں نے تل ابیب میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی آئرن ڈوم حملہ روکنے میں ناکام رہا ہے اور متعدد ایرانی میزائل نشانے پر جا لگے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں