بدھ, نومبر 13, 2024
اشتہار

فیفا ویمن ورلڈ کپ 2019: امریکی خواتین ٹیم نے ٹائٹل اپنے نام کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی خواتین فٹبال ٹیم نے فرانس میں ہونے والے فیفا ویمن ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا، یہ امریکا کی لگاتار دوسری اور سنہ 1991 سے اس ورلڈ کپ کا آغاز کیے جانے کے بعد چوتھی فتح ہے۔

فرانس میں فیفا ویمن ورلڈ کپ کے فائنل میں امریکی خواتین نے اپنے اعزاز کا شاندار دفاع کیا اور فائنل میں نیدر لینڈز کو 0-2 سے شکست دے کر ناقدین کے منہ بند کردیے۔

میچ کے پہلے ہاف میں دونوں ٹیموں نے مسلسل حملے کیے مگر کامیابی نہ مل سکی۔ دوسرے ہاف میں امریکی ٹیم چھا گئی، کپتان میگن راپینو نے پینلٹی پر شاندار گول کیا۔

- Advertisement -

انہترویں منٹ میں روز لیول نے دوسرا گول کر کے جیت پر مہر لگادی۔

 

View this post on Instagram

 

World champs—again!! To the amazing women of the #USWNT: Thank you for playing like girls. 🇺🇸

A post shared by Hillary Clinton (@hillaryclinton) on

اس سے قبل امریکی ٹیم ایک میچ میں 13 گول کر کے سوکر میچز کی تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کر چکی ہے۔

ورلڈ کپ کے دوران خواتین سوکر ٹیم کی اس کارکردگی پر جہاں ان کی تعریف کی جاتی رہی وہیں مختلف تنازعات بھی ان کے ساتھ ساتھ چلتے رہے۔

امریکی ٹیم کی پلیئر میگن راپینو نے ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں قومی ترانہ نہ گا کر بہت سے لوگوں کو خفا کردیا تھا۔ یہ حرکت انہوں نے اقلیتوں کے ساتھ ناانصافیوں کے خلاف بطور احتجاج کی۔

وہ اس سے قبل سنہ 2016 میں بھی یہی عمل دہرا چکی ہیں جب وہ ایک میچ میں قومی ترانے کے دوران سیدھا کھڑے ہونے کے بجائے جھک گئیں، اس کا مقصد ملک میں نسلی بنیادوں پر ناانصافی اور منصوبہ بندی کے تحت استحصال کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔

امریکی خواتین سوکر ٹیم اس سے قبل اپنے جائز معاوضوں کے لیے عدالتوں کے چکر لگانے کی وجہ سے پہلے ہی خبروں میں ہے۔

رواں برس مارچ میں امریکی خواتین سوکر ٹیم نے یو ایس سوکر فیڈریشن پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنا معاوضہ مرد سوکر پلیئرز کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست میں 28 خواتین پلیئرز کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ ’کاروباری حقائق یہ ہیں کہ خواتین مردوں کے برابر معاوضے کی حقدار نہیں ہیں‘۔

پلیئرز نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مردوں کی ٹیم کے مقابلے میں زیادہ مقابلے کھیلے اور جیتے ہیں جبکہ ان کی وجہ سے فیڈریشن کے منافع میں بھی اضافہ ہوا، اس کے باوجود ان کے معاوضے مرد پلیئرز سے کم ہیں۔

امریکا کی خواتین سوکر ٹیم نے اس سے قبل بھی کئی بار فیڈریشن سے یکساں معاوضوں کا مطالبہ کیا تھا تاہم ہر بار ان کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔ اب ورلڈ کپ جیتنے کے بعد دیکھنا یہ ہے کہ یہ ٹیم اپنا یکساں معاوضے کا حق حاصل کر سکے گی یا نہیں۔

سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ٹیم کی کپتان کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ یہ مت بھولیں کہ یہ ٹیم یکساں معاوضے کے حق کے لیے لڑ رہی ہے۔ ان کی فتح تمام خواتین ایتھلیٹس کے لیے مددگار ثابت ہوگی۔ میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں‘۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں