منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

بھارت: مسلمانوں کو نسل کشی کی کھلی دھمکی

اشتہار

حیرت انگیز

اتراکھنڈ: بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کو نسل کشی کی کھلی دھمکی دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی سرپرستی میں انتہاپسند ہندو بھارت میں دندنانے لگے ہیں، اقلیتوں کو موت کی کھلی دھمکیاں روز کا معمول بن چکا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اتراکھنڈ میں انتہا پسند ہندوؤں کا اجتماع ہوا جس میں مسلمانوں، مسیحیوں، سکھوں اور دلت افراد کو نسل کشی کی کھلی دھمکیاں دی گئیں۔

نفرت بھری تقریروں میں انتہا پسندوں کی جانب سے فوج اور پولیس کو بھی ساتھ دینے کا کہا گیا اور شہریوں کو ہتھیار خریدنے کی ہدایت بھی کی گئی، انھوں نے کہا کہ مسلمانوں سے زمینیں چھین کر بے دخل کیا جائے اور بھارت میں کرسمس اور عید منانے پر پابندی لگائی جائے۔

انتہا پسند ہندو تنظیم کے سرغنہ نے کہا کہ 20 لاکھ مسلمانوں کو قتل کرنے کے لیے 100 ہندووں کی فوج ہی کافی ہے۔

واضح رہے کہ اتراکھنڈ پولیس نے جتیندر نارائن سنگھ تیاگی، جو پہلے وسیم رضوی کے نام سے جانے جاتے تھے، اور دیگر کے خلاف 17 دسمبر کو اتراکھنڈ کے ہریدوار میں منعقدہ "دھرم سنسد” یا مذہبی اجتماع میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ کانفرنس کا اہتمام ایک ہندو مذہبی رہنما یاتی نرسمہانند نے کیا تھا، جو ماضی میں لوگوں کو مذہب کے نام پر تشدد پر اکسانے والی تقریروں کے لیے مشہور ہیں۔ تقریب میں بی جے پی کے رہنماؤں، مذہبی رہنما، اور ہندو تنظیموں کے سربراہوں نے بھی ‘نفرت انگیز تقریریں’ کیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں