کراچی : سیشن کورٹ نے عدم شواہد کی بنا پر قتل کے دو مقدمات میں عزیر بلوچ کو بری کردیا اور کہا عزیربلوچ کسی اورکیس میں نامزدنہ ہو تو فوری رہا کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جوڈیشل کمپلیکس میں عزیربلوچ کے خلاف قتل کے 2 مقدمات کی سماعت ہوئی، پولیس نے بتایا کہ عزیر بلوچ اور 2 نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ تھا، ملزم کیخلاف تھانہ بغدادی اور کلاکوٹ میں مقدمات درج تھے۔
عدالت نے عدم شواہد پر دونوں مقدمات میں عزیربلوچ کو بری کردیا اور کہا عزیر بلوچ کسی اور کیس میں نامزد نہ ہو تو فوری رہا کیا جائے۔
یاد رہے 20 جنوری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شہر میں ہڑتال کے دوران بس جلانے کے مقدمےکا فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کی رہائی کا پروانہ جاری کیا تھا جبکہ مقدمے میں مفرور حبیب جان سمیت 7 افراد کے تاحیات وارنٹ جاری کئے گئے تھے ، مفرور ملزمان میں شیرازکامریڈ، راشد بنگالی، جبار جھینگو، ستار پیڑا ،غفار نیازی اور جمشید شامل تھے۔
اس سے قبل بھی شواہد کی عدم فراہمی پر عدالت نے عزیر بلوچ کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے کلاکوٹ اور چاکیواڑہ تھانے کے دو مقدمات میں ان کو بری کردیا تھا، عزیربلوچ اب تک 6 مقدمات میں بری ہوچکے ہیں۔