کراچی : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے کمرہ عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میرا کوئی 164کا اقبالی بیان نہیں ہوا ، اللہ کو حاظر ناظر جان کر کہتا ہوں میں نے کوئی قتل نہیں کیا، میں بے گناہ ہوں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے ارشد پپو قتل سمیت 16مقدمات کی سماعت ہوئی ، عزیر جان بلوچ، شاہجہان بلوچ سمیت دیگر عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسارآپ پر ارشد پپو کے قتل کا الزام ہے، کیا آپ نے جرم کیا ہے فرد جرم عائد کریں، عزیر بلوچ نے کمرہ عدالت میں بیان میں کہا کہ میرا کوئی 164کا اقبالی بیان نہیں ہوا، اللہ کو حاظر ناظر جان کر کہتا ہوں میں نے کوئی قتل نہیں کیا، میں بے گناہ ہوں ، مجسٹریٹ نے غلط بیانی کی ہے ، میرے ساتھ جعلسازی ہورہی ہے۔
جس پر عدالت نے کہا جو بیان آپ یہاں دے رہے ہیں کل ہائیکورٹ میں بھی مکر جائیں گے، عدالت کے مکالمے پر عزیر بلوچ نے خاموشی اختیار کرلی، جس پر عدالت نے وکیل صفائی کی عدم حاضری پر سماعت جولائی کے آخری ہفتہ تک ملتوی کردی۔
یاد رہے 10 جولائی کو کراچی کی انسداددہشت گردی میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس افسران پر حملہ ، قتل اور اغوا کے مقدمات کی سماعت میں گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ کو سخت سیکیورٹی میں چہرہ ڈھانپ کر اورہتھکڑی لگا کرعدالت میں پیش کیا گیا۔
اے ٹی سی نے عزیر بلوچ کومزید8مقدمات میں نقول فراہم کردی تھی ، جس کے بعد آئندہ سماعت پرعزیر بلوچ پر مزید 8 مقدمات میں فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔
اس سے قبل 7 جولائی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تاجر کے اغواء برائے تاوان اور قتل کیس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ پر فرد جرم عائد کردی تھی تاہم مجرم عذیر بلوچ نے صحت جرم سے انکار کیا تھا ، عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو پیش کرنے کا حکم دیا۔