حکومتِ پاکستان کی جانب سے شہریوں کو ازبکستان میں ملازمت کرنے کیلیے ورک ویزا حاصل کرنے کی اجازت دے دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی پابندی ختم ہونے کے بعد پاکستانی شہری ازبکستان میں ملازمت کرنے کیلیے درخواست دے سکتے ہیں جس کی پہلے اجازت نہیں تھی۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ نے جاری کردہ سرکلر میں بتایا کہ دارالحکومت تاشقند میں پاکستانی سفارت خانے نے شہریوں کیلیے ملازمت پر عائد پابندی ہٹانے کی درخواست کی تھی جس کا جائزہ لینے کے بعد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سرکلر میں تمام پروٹیکٹریٹ آفسز کو ازبکستان میں ملازمت کے خواہشمند شہریوں کیلیے رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔
بیرون ملک ملازمت کیلیے پاکستانیوں کو روانگی سے قبل اپنے ویزے پروٹیکٹڈ کروانا لازمی ہے۔ ورک ویزا پر ازبکستان جانے والے پاکستانی ورکرز کو بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ سے پروٹیکٹڈ حاصل کرنا ضروری ہے۔
پروٹیکٹر ویزا ہولڈرز کو کئی فوائد فراہم کرتا ہے، وہ مکمل قانونی پروٹیکشن حاصل کر سکتے ہیں اور پاکستانی مشن سے مدد کے بھی حقدار ہیں۔
بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروٹیکٹر کیلیے فیس کے دو آپشنز دیتا ہے، ایک اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر کے ذریعے امیگرنٹ کی فیس اور دوسرا ڈائریکٹر ایمپلائمنٹ کے ذریعے امیگرنٹ کی فیس۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر کے ذریعے ملازمت حاصل کرنے والے درخواست دہندگان کی کل پروٹیکٹر فیس 22,200 روپے ہے تاہم پروسیسنگ کیلیے اضافی 6000 روپے بھی وصول کیے جا سکتے ہیں۔
تاہم، مراکش میں براہ راست ملازمت حاصل کرنے والوں کیلیے کل فیس 9200 روپے ہے۔ اس میں OPF فنڈ کی مد میں 4000 روپے، 2,500 انشورنس پریمیم، 2,500 روپے رجسٹریشن فیس اور 200 روپے OEC فیس بھی شامل ہے۔