لاہور: وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کر دیا۔
عظمیٰ بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے مجھے 3 دن پہلے ایک کتاب بھجوائی لیکن لگتا ہے انہوں نے اس کتاب کو پڑھا نہیں، کتاب میں اسلام آباد اور لاہور پر حملوں کا ذکر نہیں کیا گیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور کا کرایہ 110 سے بڑھا کر 510 کر دیا گیا ہے جبکہ میری وزیر اعلیٰ مریم نواز نے نئی بسیں لا کر چلانا بھی شروع کر دیں، کے پی حکومت نے میڈیا انگیجمنٹ کو اپنی کارکردگی ظاہر کیا، 569 سمری پر علی امین گنڈاپور نے فیصلہ کیا یہ ان کی سب سے بڑی کارکردگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز پر تنقید کے بعد عظمیٰ بخاری سابقہ حکومت کے اشتہارات نکال لائیں
انہوں نے کہا کہ کے پی ایجوکیشن منسٹر فیصل ترکئی کا بیان ہے تعلیم کیلیے ہر سال اربوں خرچ کر رہے ہیں، کتاب میں کہا گیا کہ کے پی میں 2027 سے تعلیمی کارڈ شروع ہوگا، کے پی میں صحت کارڈ پر دو کمروں پر پرائیویٹ اسپتال بنے، جو آپریشن 30 ہزار میں ہو سکتا تھا اس کے ڈیڑھ لاکھ کے بل بنے۔
’مریم نواز کے دستک پروگرام کی نقل میں اختیار پورٹل بنایا جس میں 40 فیصد لوگ رجسٹرڈ ہیں جبکہ مریم نواز کی دستک ایپ پر لاکھوں لوگ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، پنجاب میں ہونہار اسکالرشپ میں 30 ہزار بچوں کو اسکالرشپ دیا جا چکا ہے جبکہ اس سال 50 ہزار بچوں کو اسکالرشپ دیا جائے گا، طالبعلموں کو اسکوٹیز مل رہی ہیں لیپ ٹاپ ملنے جا رہے ہیں۔‘
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ ان کی کتاب میں اگلا منصوبہ بی آر ٹی کی توسیع کا ہے، بی آر ٹی اسکینڈل عالمی عدالت چلا گیا حکومت کے خلاف 57 ارب کا دعویٰ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور ڈی آئی خان موٹروے سی پیک کا پراجیکٹ ہے، یہ پراجیکٹ وفاقی وزارت پلاننگ کی ویب سائٹ پر موجود ہے، اس کو کے پی کی نالائق حکومت نے اپنے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی کو جنگلہ بس کہتے تھکتے نہیں تھے اس کے سوا کچھ بنا نہیں سکے، میری مریم نواز راولپنڈی، اسلام آباد، مری کے درمیان گلاس ٹرین پر کام کر رہی ہیں۔