کراچی: سندھ میں دو خطرناک وائرسز خسرہ اور روبیلا کے خلاف ویکسینیشن مہم شروع ہونے جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایکسپینڈڈ پروگرام آن امونائزیشن آفس میں انسداد خسرہ اور روبیلا مہم کے حوالے سے پریس کانفرنس میں حکام نے بتایا کہ صوبے میں خسرہ اور روبیلا کی ویکسینز لگانے جا رہے ہیں، یہ مہم 15 نومبر سے 27 نومبر تک جاری رہے گی۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر ارشاد میمن نے کہا خسرہ بہت ہی زیادہ خطرناک مرض ہے، جو وائرس سے پھیلتا ہے، روبیلا بھی خسرہ کی طرح وائرس سے پھیلنے والا ایک خطرناک مرض ہے۔
اس مہم کے دوران 9 مہینے سے 15 سال تک کے بچوں کو ایک بار ڈوز دی جائے گی، اور مہم کے دوران 19 ملین یعنی ایک کروڑ 90 لاکھ بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے، جب کہ 15 ہزار 200 سے زائد ٹیمیں محلوں میں جا کر ویکسینیشن کریں گی۔
ڈاکٹر ارشاد نے بتایا کہ ایم آر (میزلز اور روبیلا) ویکسین مہم بچوں کے لیے بہت ضروری اور محفوظ ہے، اس کے ساتھ 8 ملین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے نے کہا کہ اس مہم کے لیے 12 اجزا کو شامل کیا گیا ہے، 15 ہزار ورکرز ٹریننگ دی جا رہی ہے، ایریا کے فوکل پرسن کو بھی تربیت دی جا رہی ہے، ڈیٹا کو بھی مینیج کرنے میں ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔
ڈی جی ہیلتھ سروسز سندھ ڈاکٹر جمن باہوٹو کا کہنا تھا کہ اگر کسی بچے کو میزلز ہو جائے یا کوئی بچہ نابینا یا بہرہ پیدا ہو اور تمام زندگی معذوری کے ساتھ گزارے (روبیلا میں)، تو اس کی تکلیف صرف ماں محسوس کر سکتی ہے، لیکن حفاظتی ٹیکوں کی مہم نے ثابت کیا ہے کہ یہ اموات اور بیماریوں کو روکنے میں بہت مؤثر ہے۔
انھوں نے کہا اس مہم میں ویکسین اپنا پورا اثر دکھائے اس کے لیے سندھ حکومت نے ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک مضبوط کولڈ چین سسٹم بنایا ہوا ہے۔
ڈاکٹر در ناز جمال نے بتایا کہ 19 ملین میں سے ایک بڑی تعداد اسکول جانے والے بچوں کی ہے، ہمارا اسکول میں ویکسینیشن پر فوکس ہے، سرکاری اسکولوں میں ہم آرام سے ویکسینیشن کر لیتے ہیں، جب کہ نجی اسکولز میں ہمیں مشکلات کا سامنا رہتا ہے، لیکن جب سے محکمہ تعلیم ہمارے ساتھ رابطے میں آیا ہے اس کی وجہ سے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ میں ٹائفائیڈ اور خسرے کی مہم ایک ساتھ چلائی گئی تھی، اور اس بار خسرہ اور روبیلا کی مشترکہ مہم چلائی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر خالد شفیع نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ویکسینیشن کے بعد مختلف اثرات رونما ہوتے ہیں، ویکسین کے چار طرح کے ری ایکشن ہوتے ہیں، کچھ ویکسین سے بچوں کو بخار کچھ سے سوجن ہو جاتی ہے جو کہ عام بات ہے۔
انھوں نے کہا ری ایکشن اینگزائٹی (ڈر) سے بھی ہوتا ہے، انسی ڈینٹل ری ایکشن بھی ہوتا ہے، میزلز کے سائڈ ایفکٹ بہت خطرناک ہوتے ہیں جس سے موت بھی واقع ہو جاتی ہے، لیکن ویکسین کے سائڈ ایفکٹس کو قابو کیا جا سکتا ہے۔