لاہور: پنجاب میں یکم فروری سے انسداد ٹائیفائیڈ مہم کا آغاز ہوگا ، یہ مہم 15 فروری تک جاری رہے گی ، اس دوران 9ماہ سے15سال کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ٹائیفائڈ کیخلاف اہم مہم شروع کررہےہیں، میں یونیسیف اورورلڈآرگنائزیشن ٹیم کی مشکورہوں، صحت مند قومیں ہی دنیامیں ترقی کرتی ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ یونیسیف ہمیں تعدادبتاتاہے2لاکھ بچےگنداپانی پینےسےمرجاتےہیں، ٹائیفائڈ کے حوالےسےاینٹی بائیوٹک زیادہ استعمال ہوتی ہیں اور ٹائیفائڈ سے بچاؤ کیلئے سب سے اہم ہے کہ ہم ویکسین دے دیں۔
وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ ٹائیفائیڈویکسین مہم میں پہلے مرحلے میں لاہور سمیت 12اضلاع شامل ہیں جبکہ باقی 24 اضلاع دوسرے مرحلے میں شامل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 60لاکھ بچوں کوحفاظتی ٹیکے لگانے ہیں، 9ماہ سے15سال تک کےبچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے، جوبچےاسکول آئیں گےانہیں وہاں حفاظتی ٹیکہ لگ جائےگا اور جوبچےاسکول نہیں جاتےوہ سینٹرزپرجاکرحفاظتی ٹیکہ لگوائیں۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 2017میں ٹائیفائڈ سے70فیصداموات15سال سےکم عمربچوں کی تھیں، یکم سے15فروری تک پنجاب میں ٹائفائیڈویکیسن مہم شروع کر رہے ہیں، موذی مرض سےبچنےکیلئے9ماہ سے15سال کےبچوں کوویکسین دی جائےگی۔
خیال رہے حکومت نے خصوصی انسداد ٹائیفائیڈ مہم چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ خصوصی مزاحتمی ٹائیفائیڈ مہم حساس13 اضلاع میں منعقدہوگی، جس میں پنجاب کے12اضلاع شامل ہیں۔
ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں خصوصی انسداد ٹائیفائیڈ مہم چلائی جائے گی، ٹائیفائیڈ مہم 13 اضلاع کے شہری علاقوں میں چلائی جائے گی، مخصوص اضلاع میں انسداد ٹائیفائیڈ مہم 2 ہفتے منعقد ہوگی۔