کابل: طالبان کے دورِ حکومت میں افغانستان کے دارالحکومت کابل کی دکانیں اور گلیاں جب ویلنٹائنز ڈے پر سُرخ پھولوں اور دل کے شکل کے غباروں سے بھر گئیں تو سوشل میڈیا پر یہ مناظر دیکھ کر دنیا والے حیران رہ گئے۔
ایک طرف جب کسی کو گمان بھی نہیں تھا کہ سخت مزاج اسلام پسند طالبان کی ناک کے نیچے کوئی غیر مسلموں کا ایک ایسا تہوار منائے گا، جس پر پہلے ہی سے مسلمان حلقوں میں بے حیائی کا اعتراض عائد ہے، ایسے میں کابل کے دکان داروں نے اپنی دکانیں سُرخ گلابوں، لال غباروں، ٹیڈی بیئر اور دیگر اشیا سے سجا دیں۔
خیال رہے کہ افغانستان بالخصوص کابل میں پہلے بھی ویلنٹائنز ڈے منایا جاتا رہا ہے، اس سال طالبان کی حکومت میں بھی شہریوں نے کسی فکر کے بغیر محبتوں کا یہ تہوار منایا، طالبان دور حکومت میں سڑکیں اور گلیاں بھی سرخ غباروں سے سجائی گئیں۔
The Taliban have blocked Valentine’s Day celebrations in Kabul.
The Taliban also closed a number of shops in Kabul today selling flowers and gifts
The video was made today by a girl who came to a flower shop with another friend to buy flowers, but the Taliban also closed the shop pic.twitter.com/FURHh3u6WE— Ziar Khan Yaad (@ziaryaad) February 14, 2022
لیکن سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی زیر گردش ہے، جو ایک دکان پر پھول خریدنے آئی ہوئی ایک لڑکی نے بنائی، اس ویڈیو کے مطابق چند طالبان اہل کاروں نے کابل کے علاقے پُل سرخ میں پھولوں اور گفٹس کی ایک دکان پر چھاپا مارا، اور اسے بند کرا دیا۔
مقامی صحافیوں نے ٹوئٹس میں بتایا کہ طالبان نے شہر میں کئی دکانیں بند کرائیں، اور ویلنٹائن ڈے منانے نہیں دیا گیا، طلوع نیوز کے ایک سابق صحافی نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اس دکان میں ایک لڑکی اپنی سہیلی کے ہمراہ پھول لینے آئی تھی۔
هجوم جنگجویان طالبان بر گل فروشیهای کابل
نواری تصویری که به نیمرخ فرستاده شده نشان میدهد که امروز (دوشنبه، ۲۵ دلو) جنگجویان طالبان در ساحه پل سرخ از مربوطات حوزه سوم امنیتی، بر گل فروشیها هجوم برده و دست به از بین بردن اجناس مناسبتی روز عشاق(ولنتاین) میزنند. pic.twitter.com/MKxSkO7CFo
— Nimrokh Media (@NimrokhMedia) February 14, 2022
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دکان میں کام کرنے والے لڑکے افراتفری میں باہر رکھے ہوئے پھولوں کے ٹوکرے اٹھا اٹھا کر اندر لا رہے ہیں، اور آپس میں گفتگو کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جلدی کرو، اس دوران فٹ پاتھ پر لوگ آ جا رہے ہیں اور سڑک پر گاڑیاں چلتی بھی دکھائی دے رہی ہیں۔
#طالبان کابل کې د ګلانو او سوغاتونو پلورنځیو څخه ګلونه لیرې کړي، دوی هټیوالو ته ګواښ وکړ او هغه ځوانان یې شړلي، چې د سرخ پل څلور لارې ته د ګلانو او ډالیو اخیستلو لپاره تللي وو.#Afghanistan pic.twitter.com/m8iEFVCOZm
— Saeedullah Safi (@SaeedullahSafi7) February 14, 2022
اسی دکان کی ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دکان کے باہر طالبان اہل کار گزر رہے ہیں، اور دکانیں بند کرا رہے ہیں۔
کچھ تصاویر ایسی بھی سامنے آئی ہیں جن میں اسی دکان کے باہر کا منظر ہے، اور طالبان وہاں سے لوگوں کو جانے کا کہہ رہے ہیں، جب کہ دکان بند کرائی گئی ہے، اور فٹ پاتھ پر پھولوں کی پتیاں بکھری ہوئی ہیں۔
Kabul has prepared for celebration of Valentine’s Day. pic.twitter.com/x9uXWbVOci
— Zahra Rahimi (@ZahraSRahimi) February 14, 2022
تاہم کابل میں دکان داروں یا پھولوں کے خریداروں پر طالبان اہل کاروں کی جانب سے کسی تشدد پر مبنی واقعے کی خبر سامنے نہیں آئی ہے، جب کہ طالبان کی جانب سے کوئی آفیشل بیان بھی سامنے نہیں آیا ہے۔