اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

بنگلہ دیش میں پاکستان مخالف یادگار کی توڑ پھوڑ، بھارت میں صف ماتم بچھ گئی

اشتہار

حیرت انگیز

بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے بعد مظاہرین نے ڈھاکا میں پاکستان مخالف یادگار پر توڑ پھوڑ کی جس پر بھارت میں کہرام بپا ہے۔

بنگلہ دیش میں گزشتہ ہفتے طلبہ احتجاج نے 16 سال سے حکمران حسینہ واجد کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا اور وہ 45 منٹ کے نوٹس پر وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہوکر اپنے دیرینہ دوست ملک بھارت فرار ہو گئیں۔

حسینہ واجد کے ملک سے فرار کے بعد مشتعل مظاہرین نے جہاں وزیراعظم ہاؤس، کئی حکومتی عمارتیں، شیخ مجیب الرحمان اور شیخ حسینہ واجد کے مجسموں اور بھارتی یادگاروں کو مسمار کر دیا وہٰں 1971 میں میموریل کمپلیکس میں بنی ہوئی پاکستان مخالف یادگار پر بھی ہاتھ صاف کیا۔

سوشل میڈیا پر اس حوالے سے تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جس میں احتجاج کے دوران مشتعل عوام کی جانب سے اسے نقصان پہنچاتے دکھایا گیا ہے۔

بھارتی سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ جن مجسموں میں پاکستانی فوجیوں کو سرینڈر کرتے دکھایا گیا تھا وہ مظاہرین نے توڑ دیے ہیں۔

دوسری جانب مظاہرین نے اس اقدام سے بھارت میں کہرام مچ گیا ہے۔ جہاں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے اسے بھارت مخالف توڑ پھوڑ کا نام دیا ہے تو وہیں بھارتی مین اسٹریم میڈیا نے اس حوالے سے ماتم شروع کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا اور سیاستدان اُس کو بنگلہ دیش کی سب سے بڑی ناکامی ظاہر کرتے ہوئے اسے بنگلہ دیش کے آزادی کے بیانیے کی موت قرار دے رہے ہیں اور یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ بنگلہ دیش میں پاکستان کے حامی برسر اقتدار آ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ حسینہ واجد حکومت مخالف مظاہرین نے ڈھاکا میں کئی مقامات پر نصب شیخ مجیب کے مجسمے گرا دیے تھے اور قد آور تصاویر پر کالک مل دی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں