اشتہار

وکٹر ہیوگو: انیسویں صدی کا سب سے بڑا فرانسیسی ادیب

اشتہار

حیرت انگیز

دنیائے ادب میں وکٹر ہیوگو نے اُن تخلیق کاروں میں جگہ پائی جن کا نام ایک صدی سے زائد عرصہ بیت جانے کے باوجود بھی زندہ ہے۔ اس فرانسیسی ادیب، شاعر اور صحافی نے اپنے ناولوں کی بدولت دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔ آج وکٹر ہیوگو کا یومِ وفات ہے۔

وکٹر ہیوگو کو اُنیسویں صدی کا سب سے بڑا فرانسیسی ادیب تسلیم کیا جاتا ہے۔ ابتدا میں اس کی شہرت بطور شاعر تھی، لیکن بتدریج وہ ناول نگار اور ڈراما نویس کے طور پر مقبول ہوا اور اس کی کہانیوں‌ نے فرانس کے علمی و ادبی حلقوں کو ہی نہیں‌ بیرونِ ملک بھی پڑھنے والوں کو اپنی جانب متوجہ کرلیا۔ بطور ناول نگار وکٹر ہیوگو نے ادب میں بڑا نام و مرتبہ پایا۔

26 فروری 1802 کو پیدا ہونے والا یہ عظیم ناول نگار اپنا تخلیقی سفر جاری رکھتے ہوئے عالمی ادب کی رومانوی تحریک سے بھی وابستہ رہا، اور اس کے اثرات، وکٹر ہیوگو کی ذاتی زندگی پر بھی پڑے۔ وہ حسن و جمال کا دلداہ اور فطرت سے محبّت کرتا رہا اور اس کی زندگی میں‌ کئی عورتیں‌ آئیں، لیکن اس کے مزاج کی عکاسی اس کے ناولوں کے کردار کرتے ہیں۔

- Advertisement -

وکٹر ہیوگو نے ناول نگاری کے ساتھ اس وقت کئی کھیل بھی تحریر کیے اور شاعری جیسی صنف میں‌ طبع آزمائی بھی کی۔ وہ ہر صنفِ ادب میں اپنی انفرادیت برقرار رکھنے میں کام یاب رہا۔ وکٹر ہیوگو زرخیز ذہن کا مالک تھا۔ اس نے ادب اور صحافت کے علاوہ عملی سیاست بھی کی اور انسانی حقوق کا علم بردار بھی رہا۔

انیسویں صدی کے اس فرانسیسی ادیب کے ناولوں کا کئی زبانوں میں ترجمہ ہوا جن میں اردو بھی شامل ہے۔ Les Miserables وکٹر ہیوگو کا بہترین ناول شمار ہوتا ہے جسے مختلف ادیبوں نے اردو زبان میں‌‌ ڈھالا ہے اور اس پر فلم بھی بنائی جاچکی ہے۔ اردو کے علاوہ اسے بیس سے زائد زبانوں میں ترجمہ کرکے قارئین تک پہنچایا گیا اور آج بھی اس ناول کو وکٹر ہیوگو کی اہم تصنیف کے طور پر گنا جاتا ہے۔ وکٹر ہیوگو نے 1845 میں یہ ناول لکھنا شروع کیا تھا اور کہتے ہیں کہ 1861 میں وہ اسے مکمل کر سکا۔ اسی طرح The Hunchback of Notre-Dame وہ ناول تھا جس کا اردو زبان میں‌ کبڑا عاشق کے نام سے ترجمہ قارئین میں‌ بہت مقبول ہوا۔ یہ ناول فرانس اور دنیا بھر میں‌ وکٹر ہیوگو کی بہترین تخلیقات میں شمار کیا جاتا ہے۔

فرانسیسی ادیب وکٹر ہیوگو نے اپنے زمانے کے سماجی حقائق اور رویّوں کے ساتھ معاشرے کے مخلتف روپ اپنی تخلیقات میں‌ پیش کیے جنھیں قارئین کی توجہ حاصل ہوئی‌ اور ناقدین نے بھی اسے سراہا۔

وکٹر ہیوگو کی زندگی کا سفر 1885 میں‌ پیرس میں آج ہی کے دن تمام ہوا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں