فرانس میں جاری کانز فلم میلے میں جولین اسانج نے غزہ کے شہید بچوں کے نام والی ٹی شرٹ پہن کر دنیا کو اسرائیل کا بھیانک چہرہ دکھا دیا۔
اسرائیل کی غزہ پر جاری بربریت پر دنیا بھر میں آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ فرانس میں جاری 78 ویں کانز فلم فیسٹیول میں وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے اس وقت سب کو چونکا دیا جب وہ اسرائیل کا بھیانک چہرہ دنیا پر آشکار کرنے کے لیے غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کے نام والی ٹی شرٹ پہن کر ریمپ پر آئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسانج جو کانز فلم فیسٹیول میں امریکی فلمساز یوجین جیریکی کی دستاویزی فلم دی سکس بلین ڈالر مین کی تشہر کے لیے شریک ہوئے تھے۔ انہوں نے یہ ٹی شرٹ پہن کر فوٹو سیشن میں شرکت کی۔ تاہم اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے کوئی گفتگو نہیں کی۔
اس سال کے کانز فلم فیسٹیول کو سیاسی موضوعات کو بھی دکھایا گیا ہے، اس میں فلم ساز اور فلمی ستارے غزہ میں نسل کشی پر احتجاج بھی کر رہے ہیں۔
میلے کے دوران اسرائیلی اقدامات اور فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسنہ کی شہادت پر ایک خط بھی کانز فلم فیسٹیول میں رکھا گیا جس میں فلم انڈسٹری کے سینکڑوں افراد نے دستخط کیے۔
واضح رہے کہ جولین اسانج کو گزشتہ سال جون میں وکی لیکس کی خفیہ فوجی اور سفارتی معلومات کی اشاعت سے متعلق امریکی حکومت کے ساتھ ایک عرضی معاہدے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
وکی لیکس کے بانی نے رہائی سے قبل پانچ سال برطانوی جیل اور سات سال لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں گزارے۔
In a powerful humanitarian gesture, WikiLeaks founder Julian Assange appeared at the Cannes International Film Festival wearing a shirt bearing the names of 5000 Palestinian children who lost their lives due to Israeli airstrikes.
Huge respect pic.twitter.com/D7gZVR8Rf8
— Huma Zahra (@misshumazahra) May 21, 2025