اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے غزہ میں مسجد کی بےحرمتی پر مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ایک طرف اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی داستانیں طویل ہوتی رہی ہیں تو وہیں صہیونی مساجد کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسلامی شعائر کا مذاق بھی اڑا رہے ہیں۔
مسجد جنین میں اسرائیلی فوج نے داخل ہوکر بےحرمتی کی اور اسلامی شعائر کا تمسخر اڑایا۔
آن لائن گردش کرنے والی فوٹیج میں اسرائیلی فوج کے افسران کو ایک مقامی مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پر یہودیوں کی دعائیں گنگناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس نے مسلمانوں میں غم و غصے کو جنم دیا ہے۔
לוחמים קראו "שמע ישראל” ברמקול של המואזין במסגד במחנה הפליטים ג’נין. צה”ל בתגובה: "הלוחמים הורחקו מיידית מפעילות מבצעית, התנהגותם חמורה ועומדת בניגוד מוחלט לערכי צה”ל והם יטופלו משמעתית בהתאם”@Doron_Kadosh pic.twitter.com/yHSS5PVyON
— גלצ (@GLZRadio) December 14, 2023
اسرائیلی پارلیمنٹ کے کمیونسٹ پارٹی کے رکن اوفر کیسیف نے X پر کہا کہ "میدان سے ابھرنے والی تصاویر واضح ہیں فوج پر پاگل جنونیوں کا کنٹرول ہے،”
آرمی ریڈیو نے اطلاع دی کہ اعلی افسران نے ویڈیوز کی چھان بین کے بعد فوجیوں کو آپریشنل ڈیوٹی سے ہٹا دیا ہے۔
اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر Itamar Ben-Gvir نے کہا کہ فوجیوں کو ان کے اعمال کے لیے جوابدہ نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے۔