ہفتہ, مئی 24, 2025
اشتہار

جادوئی ہاتھوں سے رنگوں کو زبان دینے والے مصور کی کہانی، ویڈیو رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

رنگوں سےکھیلنا اور انہیں زندگی دینا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہم آپ کو ملوا رہے ہیں ایسے مصور سے جو اپنے جادوئی ہاتھوں سے رنگوں کو زبان دیتے ہیں۔

یہ ماہر مصور ہیں ریاض رفیع جو امریکا میں مقیم ہیں، لیکن وطن کی محبت انہیں گاہے بگاہے پاکستان کھینچ لاتی ہے۔ ان دنوں بھی وہ اپنے گھر پاکستان آئے ہوئے ہیں۔

رنگوں سے داستان گوئی اور شاعری کرنے والے مصور ریاض رفیع کا رنگوں سے نصف صدی سے گہرا تعلق ہے۔ وہ صرف رنگوں کو کینوس پر بکھیرنے والے آرٹسٹ ہی نہیں بلکہ ایک صحافی، ڈراما ڈائریکٹر اور استاد بھی ہیں۔ ان کی کہانی بڑی سحر انگیز ہے، جو انہوں نے خود اپنی زبانی سنائی۔

ریاض رفیع جن کا تعلق بنیادی طور سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر سے ہے۔ بتاتے ہیں کہ جب وہ کراچی آئے تو یہاں صادقین، گل جی، احمد پرویز، بشیر مرزا اور ظہور اخلاص جیسے کئی بڑے آرٹسٹ تھے۔

ریاض رفیع کو شروع سے مطالعہ کا شوق رہا لیکن وہ صرف کتابیں پڑھتے نہیں بلکہ پڑھنے کے بعد اس پر غور وخوض بھی کرتے ہیں اور گہرائی میں جا کر سوچتے ہیں۔

ان کا شکوہ ہےکہ آج کا فنکار پیسے کی طرف بھاگ رہا ہے جس کی وجہ سے تخلیقی صلاحیتیں ختم ہوتی جا رہی ہیں اور کوئی تخلیقی کام نظر نہیں آ رہا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک فنکار نیچر سے قریب نہیں ہوئی کوئی چیز تخلیق نہیں کر سکتا۔

ریاض رفیع کے دل کے قریب منٹو پر بنائی گئی ان کی ایک پینٹنگ ہے، جس کو فروخت کرنے کا ان کا دل نہیں چاہتا۔

ان کا یہ بھی شکوہ ہے کہ کسی بھی حکومت نے ملک کا سافٹ امیج دنیا کو دکھانےکے لیے آرٹ کو کو استعمال نہیں کیا۔ جب بیرون ملک کوئی پاکستانی آرٹسٹ، گلوکار، مصور سامنے آتا ہے تو لوگ حیرت کرتے ہیں کہ پاکستان میں بھی اتنا اچھا کام ہوتا ہے۔ ہم بہت پیار کرنے والے ہیں، حکومت آرٹ کلچر کو پروموٹ کرے۔

 

اہم ترین

مزید خبریں