وہ افراد جو ویتنام کے اشنکٹبندیی جنگلات، پرُکشش قدرتی مناظر اور پُرآسائش قیام گاہوں میں دلچسپی رکھتے ہیں انہیں یہ جان کر خوشی ہوگی کہ جنوب مشرقی ایشیائی ملک نیا گولڈن ویزا پروگرام متعارف کروانے جا رہا ہے۔
ویتنام سیاحت کو فروغ دینے کے لیے 10 سالہ گولڈن ویزا پروگرام متعارف کرائے گا۔
ویتنام نے اعلان کیا کہ وہ ایک نیا گولڈن ویزا پروگرام متعارف کرائے گا جو غیرملکی شہریوں کو 10 سال تک ملک میں رہنے کی اجازت دے گا، جس کا مقصد پیشہ ور افراد، فنکاروں اور سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے۔
ویتنام ٹورازم ایڈوائزری بورڈ کے مطابق اس پروگرام کا مقصد سیاحت اور معیشت کو فروغ دینا ہے۔
2025 کی پہلی سہ ماہی میں سیاحوں کے دوروں کی تعداد 7.67 ملین تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 24 فیصد زیادہ ہے۔
چین اور جنوبی کوریا ویتنام کی سب سے بڑی سیاحتی منڈی ہیں، اس کے بعد تائیوان، امریکہ اور جاپان ہیں۔
ویتنام ٹورازم ایڈوائزری بورڈ کی طرف سے ویزوں کی تین اقسام تجویز کی گئی ہیں۔ سب سے پہلے، گولڈ ویزا، جس کی مدت پانچ سے دس سال ہے اور اسے ایک یا دو سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
دوسرا، سرمایہ کار ویزا، دس سال کے لیے درست، درخواست دہندگان کے لیے پانچ سال کے بعد مستقل رہائشی بننے کا اختیار ہے۔
آخر میں، مخصوص شعبوں میں ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے ٹیلنٹ ویزا، جو پانچ سال کے لیے کارآمد ہے۔ تاہم تجدید کا عمل ان لوگوں کے لیے ہے جو ویزا کی میعاد ختم ہونے کے بعد ملک میں رہنا چاہتے ہیں۔
اگرچہ ان تینوں قسم کے ویزوں کی شرائط جاری نہیں کی گئی ہیں تاہم امکان ہے کہ درخواست دہندگان کی سہولت کے لیے درخواست کا عمل آن لائن کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، مختصر دوروں پر آنے والے سیاحوں اور کاروباری مسافروں کے لیے ویزا کے طریقہ کار کو آسان، ہموار اور ڈیجیٹل کیا گیا ہے۔