ایوارڈ یافتہ یوکرینی فری لانس خاتون صحافی وکٹوریا روشچینا روسی قید میں زندگی کی بازی ہار گئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے قیدیوں کے کوآرڈینیشن ہیڈ کوارٹرز کے ترجمان نے یوکرینی خاتون صحافی کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ خاتون صحافی کی موت کیسے ہوئی، اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
یوکرینی صحافی 27 سالہ وکٹوریا مقامی یوکرینی میڈیا اور امریکی نشریاتی ادارے ریڈیو لبرٹی کے لیے روس کے زیرِ قبضہ یوکرینی علاقوں سے بطور فری لانس صحافی رپورٹس تیار کرتی تھیں۔
روس کے زیرِ قبضہ علاقوں میں رپورٹنگ کے دوران گزشتہ سال اگست میں وکٹوریا لاپتہ ہو گئی تھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مئی میں ان کے والد کو روسی وزارتِ دفاع نے وکٹوریا کے زیرِ حراست ہونے کی اطلاع دی تھی۔
میڈیا حقوق کے گروپ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (RSF) کے مطابق روس نے 2 روز قبل وکٹوریا کے اہلِ خانہ کو اطلاع دی کہ وکٹوریا 19 ستمبر کو انتقال کرگئی ہیں۔
جین کیولیئر کے مطابق روسی حکام نے خاتون صحافی کے اہلِ خانہ، یوکرینی حکام اور آر ایس ایف کی متعدد درخواستوں کے باوجود خاتون صحافی کی حراست کے بارے میں کبھی کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔
ایرانی صدر نے روسی صدر کی ماسکو دورے کی دعوت قبول کر لی
جین کیولیئر نے مطالبہ کیا ہے کہ روسی حکام صحافی کے زیرِ حراست حالات اور ان کی موت کی وجوہات سے وضاحت پیش کریں۔