صوابی: خیبر پختون خوا کے شہر صوابی میں ایک گاؤں ایسا بھی ہے جس کے خواتین پر ووٹ ڈالنے پر پابندی عائد ہے۔
تفصیلات کے مطابق کے پی کے شہر صوابی کے گاؤں ادینہ میں علاقہ مکینوں نے خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے محروم کر رکھا ہے، گاؤں والوں کے فیصلے کے مطابق خواتین ووٹ نہیں ڈال سکتیں۔
گاؤں ادینہ این اے 20 کا انتخابی حلقہ ہے، جہاں ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے لیکن پولنگ اسٹیشن پر عملہ تو موجود ہے مگر ووٹ ڈالنے والی خواتین غائب ہیں۔
ادھر دقیانوسی روایات کے تحت این اے 59 تلہ گنگ میں بھی خواتین ووٹرز غائب ہیں، 4 پولنگ اسٹیشنز کی حدود میں 3101 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں لیکن ایک نے بھی ووٹ نہیں ڈالا۔
گاؤں ادینہ میں 6 ہزار کے قریب خواتین ووٹ رجسٹر ہیں، تاہم آج جمعرات کو عام انتخابات کی جاری پولنگ میں کوئی بھی خاتون حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے گھر سے نہیں نکلی ہے۔ واضح رہے کہ اس حلقے میں پہلے بھی خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جاتا رہا ہے تاہم اس مسئلے کے سد باب کے لیے حکومت پاکستان یا الیکشن کمیشن کی جانب سے خاطرہ خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔
ضلع صوابی کی تاریخ میں پہلی بار قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے کل 86 امیدواروں میں سے 5 خواتین الیکشن کے میدان میں ہیں، مخصوص نشستوں پر سابق صوبائی وزیر رہنے والی ستارہ ایاز نے صوابی کے روایتی معاشرے میں گلی گلی جا کر انتخابی مہم چلائی تھی۔