پاک پتن پولیس نے ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا ہونے والے نوجوان دیہاتی کو چھ ماہ بعد کچے کے علاقے سے بازیاب کرا لیا ہے۔
پاکستان میں کچے کے ڈاکوؤں کی جانب سے لڑکی کی آواز میں بات کرکے دھوکا دینے اور شادی کا جھانسہ دے کر سادہ لوح افراد کو بلانے اور اغوا کرنے کے آئے دن واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ ایسا ہی واقعہ چھ ماہ قبل پاک پتن میں بھی پیش آیا۔
تاہم پاک پتن پولیس نے ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا ہونے والے دیہاتی اسلم مراد کو کچے کے علاقے سے بازیاب کرا لیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں نے مغوی کو رہا کرنے کے لیے ایک کروڑ روپے کے تاوان کا مطالبہ کیا تھا اور تاوان کی عدم ادائیگی پر اسلم پر شدید تشدد اور زنجیروں سے باندھ کر بھی رکھا گیا۔
ڈاکوؤں نے مغوی نوجوان کے اہلخانہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے اس پر تشدد اور زنجیروں میں جکڑی ہوئی ویڈیو بھی اسلم کے اہلخانہ کو بھیجی تھی۔
متاثرہ خاندان نے مذکورہ ویڈیو پولیس کے حوالے کر دی جس کے بعد ڈی پی او پاک پتن جاوید اقبال چدھڑ نے ایس ایچ او ملک ہانس افضل جتوئی کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے کامیاب ریسکیو آپریشن کے بعد اسلم مراد کو بحفاظت بازیاب کرا لیا۔
ہنی ٹریپ: ایس ایس پی گھوٹکی کی حکمت علی سے 43 شہری ڈاکوؤں کے چنگل میں جانے سے بچ گئے