بھارتی فلم انڈسٹری میں ونود مہرا کو ان کی متاثر کن اداکاری کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے۔ پچاس کی دہائی میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کیمرے کا سامنا کرنے والے ونود مہرا نے دو دہائیوں بعد فلم بینوں کو ہیرو کے روپ میں بھی اپنی اداکاری سے محظوظ کیا اور کام یابیاں سمیٹیں۔
ونود مہرہ 13 فروری 1945ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔ سو سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے ونود مہرہ کی بطور چائلڈ آرٹسٹ پہلی فلم 1958ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کا نام ’’راگنی‘‘ تھا اور ونود مہرہ نے کشور کمار کے بیٹے کا رول نبھایا تھا۔ یہ رول انھوں نے نہایت عمدگی سے نبھایا تھا اور فلم بینوں کو متاثر کرنے میں کام یاب رہے تھے۔ ونود مہرا نے اپنی پہلی فلم کے بعد اپنی حوصلہ افزائی سے وہ اعتماد حاصل کیا جس نے انھیں بعد میں ایک کام یاب ہیرو بنا دیا۔ 1971ء میں ونود مہرا نے فلم ’ایک تھی ریٹا‘ میں تنوجا کے ساتھ بطور ہیرو کام کیا۔ اس جوڑی کو فلم بینوں نے بہت پسند کیا اور ونود مہرا اپنی عمدہ اداکاری کی وجہ سے مزید آفرز حاصل کرنے میں کام یاب ہوگئے۔ ان کی چند کام یاب فلموں میں ’پردے کے پیچھے‘،’امر پریم‘ اور’ لال پتھر‘ شامل ہیں۔ فلم ’لال پتھر‘ میں راج کمار، ہیما مالنی اور راکھی جیسے بڑے اداکاروں کے ساتھ ونود مہرا نے خوب کام کیا۔1972ء میں فلم ’’انوراگ‘‘ کو زبردست کام یابی ملی اور یہی وہ فلم تھی جس نے ونود مہرا کو فلم اسٹار بنا دیا۔ اداکار ونود مہرا نے ہیرو اور کبھی سائیڈ ہیرو کا بھی رول نبھایا اور ہر مرتبہ فلم بینوں سے داد سمیٹی۔ ہندوستانی فلم انڈسٹری کی کام یاب ترین فلموں پر اداکار ونود مہرا کو کئی ایوارڈز بھی دیے گئے۔
بالی وڈ اداکار ونود مہرا نے تین شادیاں کی تھیں۔ ان کا اپنے وقت کی سپراسٹار اداکارہ ریکھا کے ساتھ بھی نام لیا جاتا رہا اور مشہور ہوگیا تھا کہ دونوں نے شادی کی تھی، مگر بعد میں اداکارہ ریکھا نے ایک انٹرویو میں اس کی تردید کی تھی۔ ونود مہرا 30 اکتوبر 1990ء کو دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے تھے۔