اشتہار

طالبہ پر تشدد ’’جسٹس فار پارس شاہ‘‘ سوشل میڈیا صارفین میں غم و غصہ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : ڈیفنس کے نجی اسکول میں گزشتہ روز نشہ کرنے سے روکنے پر مشتعل طالبات نے ایک طالبہ پر بہیمانہ تشدد کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی، سوشل میڈیا پر  پارس شاہ کو انصاف دلانے کی مہم زور پکڑنے لگی۔

مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور نیوز چینلز پر خبر شائع ہونے کے بعد تشدد کرنے والی طالبات کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

واقعے کی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد تینوں طالبات کو ضمانت قبل از گرفتاری مل گئی ہے، سوشل میڈیا پر صارفین میں اس حوالے سے انتہائی غم و غصہ پایا جارہا ہے اور وہ ان طالبات کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

- Advertisement -

اس حوالے سے ٹوئٹر پر ’جسٹس فار پارس شاہ‘ کے نام سے ہیش ٹیگ بنا کر مہم بھی چلائی جارہی ہے، جس میں لوگ اپنے تاثرات کا اظہار کررہے ہیں۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والی کسی لڑکی پر نہیں بیٹھی بلکہ وہ انسانیت، عاجزی، سماجی اخلاقیات کو فروغ دینے کے جنازے پر بیٹھی ہے، صارف کا مزید کہنا تھا کہ مبارک ہو انہیں ضمانت قبل از گرفتاری مل گئی ہے۔

ایک اور صارف نے کہا کہ وہ اپنی کسی محرومی کا غصہ اس پر نکال رہی ہوں گی کیونکہ امیر لوگ تشدد کو بھی انجوائے کرتے ہیں۔

پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ مشی خان نے بھی اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے طالبات کے والدین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اسکول انتظامیہ کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں