حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت سے قبل آخری ویڈیو اور تصویر سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے وکٹری کا نشان بھی بنایا۔
دو روز قبل تہران میں مبینہ میزائل حملے میں شہید کیے جانے والے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے قبل کی ویڈیو اور تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس کو ان کی زندگی کی آخری ویڈیو اور تصویر کہا جا رہا ہے۔
ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے کی ایک ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں شیئر کی جا رہی ہے جس کو کئی دیگر بین الاقوامی میڈیا نے بھی نشر کرنا شروع کیا ہے۔
اس ویڈیو میں اسماعیل ہنیہ کو نومنتخب ایرانی صدر مسعود پیز شکیان سے ہنستے مسکراتے گلے ملتے اور گفتگو کرتے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے ساتھ بڑی تعداد میں دیگر لوگ بھی موجود ہیں۔
اسی ویڈیو میں اسماعیل ہنیہ ہاتھوں سے وکٹری کا نشان بناتے ہوئے بھی دیکھے جا سکتے ہیں جب کہ وہ وہاں موجود دیگر لوگوں سے بھی گھل مل رہے ہیں۔
جس وقت یہ ویڈیو بنائی جا رہی تھی تو وہاں موجود کسی کے بھی وہم وگمان میں نہ ہوگا کہ وہ اسماعیل ہنیہ کو آخری بار دیکھ رہے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس پر صارفین کے تبصرے بھی جاری ہیں اور اکثر نے اسے تاریخی ویڈیو قرار دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ جو ایرانی صدر مسعود پیز شکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران گئے تھے۔ انہیں تقریب کے بعد بدھ کی علی الصباح تہران میں اس گیسٹ ہاؤس میں جہاں وہ مقیم تھے مبینہ میزائل حملے میں محافظ سمیت شہید کر دیا گیا تھا۔
تاہم امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل ان کے کمرے میں پہلے سے موجود دھماکا خیز مواد کے پٹھنے سے ہوا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت میزائل حملے میں نہیں ہوئی بلکہ ….؟ نیویارک ٹائمز کا تہلکہ خیز انکشاف