بھارت کے بنگلور میں نیلا منگلا سے دساناپور جانے والی آر ٹی سی کی چلتی بس کے ڈرائیورکو دورانِ ڈرائیونگ اچانک دل کا دورہ پڑا، جس کے سبب اس کی موت واقعہ ہوگئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہنگامی صورتحال میں بس کے کنڈیکٹر نے انتہائی ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے چلتی بس کو تیزی سے قابو کرلیا اور درجنوں مسافروں کی زندگیاں بچالیں۔
کنڈکٹر اوبلیش کے اس بروقت اقدام نے درجنوں مسافروں کو بچایا، اس کی حاضر دماغی کو سراہا جارہا ہے۔ اس واقعے کے بعد مسافروں اور عینی شاہدین نے بس کنڈیکٹر کی بہادری اور فوری عمل کی تعریف کی۔
اس سے قبل اپنی زندگی کے 30 قیمتی سال ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو دینے والا شخص جب ریٹائر ہوا تو اس نے وہ کیا جس کو دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔
ایسی ہی ایک ویڈیو بھارت سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں ایک ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو اپنی زندگی کے 30 قیمتی سال دینے والا شخص جب ریٹائر ہوا تو ایسے جذباتی ردعمل کا مظاہرہ کیا کہ جس نے بھی دیکھا اس کی آنکھیں بھیگ گئیں۔
تامل ناڈو میں اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں بحیثیت بس ڈرائیور کام کرنے والے شخص نے اپنی جاب کے آخری دن اس بس کو جسے وہ دوران ملازمت سالوں چلاتا رہا بوسہ دیا اور گلے لگایا۔
ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ویڈیو میں اس شخص کو بس کے اندر ڈرائیور کی سیٹ پر بیٹھے دکھایا گیا۔ پھر وہ اسٹیئرنگ وہیل کو چومنے کے لیے آگے بڑھتا ہے جس کے بعد ہاتھ جوڑ کر دعا مانگتا ہے۔ اس کے بعد بس سے اتر کر وہ گاڑی کے سامنے کی طرف جاتا ہے اور اسے گلے لگاتا ہے۔
مسافر بس ڈرائیور سے بے قابو ہوکر دریا میں جاگری، ہلاکتیں
جس نے بھی اس ویڈیو کو دیکھا وہ بے حد جذباتی ہوا اور مذکورہ شخص کی اپنی ملازمت سے محبت نے انہیں بہت متاثر کیا۔