دونوں ہاتھوں سے معذور امیدوار نے جاری انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں پیروں سے پرچہ حل کرکے ہمت کی مثال قائم کر دی۔
دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو اپنی کسی معذوری کو کمزوری بنانے اور سہارے ڈھونڈنے کے بجائے اسی کمزوری کو طاقت بناتے ہوئے دنیا کے لیے مثال قائم کرتے ہیں۔
ایسا ہی کیا ہے صوبہ بلوچستان کے ایک طالب علم نے جو دونوں ہاتھوں سے معذور ہونے کے باوجود انٹرمیڈیٹ کے تحریری امتحانات دے رہا ہے۔
16 سالہ سید رفیع اللہ جو پوسٹ گریجویٹ سائنس کالج کا طالب علم ہے اور اس وقت گیارھویں جماعت کے امتحانات دے رہاہے۔
یہ نوجوان دونوں ہاتھوں سے معذور ہے۔ لیکن ہمت مرداں تو مدد خدا کی عملی مثال پیش کرتے ہوئے کمرہ امتحان میں پیروں کی مدد سے پرچہ حل کر رہا ہے۔
یہ ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو چیئرمین بورڈ اور ایڈیشنل سیکریٹری کالجز نے مذکورہ طالبعلم سے ملاقات کی اور اس کی تعلیم سے محبت کے جذبہ کو سراہتے ہوئے حکومت کی جانب سے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا۔
دوسوری جانب سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پر صارفین حیران ہیں اور وہ طالبعلم کی علم سے محبت اور ہمت کی داد دیتے ہوئے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور اس کو پاکستان کے نوجوانوں کے لیے مثال قرار دے رہے ہیں۔