بدھ, جنوری 15, 2025
اشتہار

ٹرمپ کا ہم شکل پاکستان میں، کھیر فروخت کرنے کی ویڈیو وائرل

اشتہار

حیرت انگیز

ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ہفتے دوسری مدت کے لیے امریکا کے صدر بن رہے ہیں لیکن ان کا ہم شکل پاکستان میں کھیر فروخت کر رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ جو پہلے اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے میڈیا کی زینت بنے رہتے تھے۔ صدر امریکا منتخب ہونے کے بعد جارحانہ بیانات کی بنا پر میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں۔ وہ 20 دسمبر کو دوسری بار امریکا کے صدر کا حلف اٹھائیں گے۔

تاہم جس وقت ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے سب سے طاقتور سربراہ مملکت کے طور پر صدر امریکا کا حلف اٹھائیں گے۔ عین اسی وقت ہوسکتا ہے پاکستان میں ان کا ہمشکل ریڑھی پر مسحور کن صدائیں لگا کر کھیر فروخت کرنے میں مصروف ہو۔

- Advertisement -

سوشل میڈیا پر ان دنوں ایسے شخص کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جو ساہیوال کے ایک مصروف بازار میں کھیر فروخت کرنے میں مصروف ہے، تاہم اس میں حیران کن بات یہ ہے کہ وہ دیکھنے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ہوبہو ڈپلیکیٹ کاپی لگتا ہے۔

سلیم بگا نامی یہ شخص کافی عرصہ سے وہاں مقیم ہے، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوکر دھوم مچا رہی ہے۔

 

اس ویڈیو میں سلیم بگا رنگ برنگی ٹھیلے پر مزیدار کھیر فروخت کرنے میں مصروف ہے اور گاہکوں کو راغب کرنے کے لیے مسحور کن آواز میں ’’کھیر کھوئے والی، مکھن والی‘‘ کی صدائیں بھی لگاتے ہیں۔

ٹرمپ کی طرح ہوبہو سفید رنگت اور سنہرے بال دیکھ کر وہاں سے گزرنے والے چونکتے ہیں اور پھر رُک کر اس کو غور سے دیکھتے ہیں۔ کئی لوگ اس کے ساتھ سیلفیاں بھی لیتے ہیں۔

اس حوالے سے سلیم بگا کا کہنا ہے کہ میرا چہرہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملتا جلتا ہے، اسی لیے لوگ میرے ساتھ سیلفیاں لیتے ہیں۔

 

سلیم بگا نے نومنتخب صدر امریکا کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے کہا ان کے لیے پنجابی زبان میں یہ گانا بھی گایا ’’ہن آجا میرے کول پیارے، دیر نہ لا، میری اکھیاں تھک گئیاں انتظار کر کے۔‘‘ اور کہا کہ ٹرمپ آپ یہاں آئیں تو میں اپنے ہاتھ سے بنی ہوئی کھیر کھلاؤں گا، جس کو کھا کر آپ کو بہت مزا آئے گا۔

Comments

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں