انڈین پریمیئر لیگ( آئی پی ایل) میں لکھنو سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر اور افغان فاسٹ بولر نوین الحق کی رائل چیلنجرز بنگلور کے کھلاڑی ویرات کوہلی سے شدید تلخ کلامی کے بعد اب ویرات کوہلی اور افغان کرکٹر نوین الحق کی انسٹاگرام اسٹوری کے چرچے ہورہے ہیں۔
گزشتہ روز لکھنؤ میں کھیلے گئے آئی پی ایل کے 43ویں میچ میں ویرات کوہلی کی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور نے گوتم گمبھیر کی ٹیم لکھنؤ سپر جائنٹس کو 18 رنز سے شکست دی۔
رائل چیلنجرز بنگلور نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 126 رنز بنائے اور لکھنؤ سپر جائنٹس کو جیت کے لیے 127 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں گمبھیر کی ٹیم 19.5 اوورز میں 108 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
Another angle of the Virat Kohli vs Gautam Gambhir argument and Naveen Ul Haq having some with King Kohli too. #IPL2023 pic.twitter.com/gVLQXdNXsI
— Farid Khan (@_FaridKhan) May 1, 2023
میچ کے بعد ویرات کوہلی اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے کھلاڑی ہاتھ ملانے لگے تو پہلے نوین الحق نے ویرات کوہلی سے الجھ پڑے جس کے بعد گوتم گمبھیر اور کوہلی کے بعد درمیان بھی جملوں کا تبادلہ ہوا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوین الحق اور گوتم گمبھیر کوہلی سے الجھ رہے ہیں، ایک اور ویڈیو میں کائل میئرز جب ویرات کوہلی سے بات کررہے ہیں تو گوتم گھمبیر انہیں ہاتھ پکڑ کر وہاں سے لے جاتے ہیں اور کوہلی کو بات نہیں کرنے دیتے۔
There are no Heated words here … Gambhir got angry and Kohli came in front to discuss his problem and Gambhir was pulled back by 3 feet to save his life https://t.co/N6wjM6Svif
— Sai (@akakrcb6) May 1, 2023
جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گوتم گمبھیر اور نوین الحق کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے تاہم ان دونوں کھلاڑیوں نے انسٹاگرام پر ذومعنی اسٹوری لگائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوتم گمبھیر اور نوین الحق ویرات کوہلی سے الجھ پڑے
پہلے ویرات کوہلی نے انسٹاگرام پر ویرات نے سابق رومی شہنشاہ مارکس اوریلیس کے کہے گئے الفاظ والی تصویر شیئر کی جس کے مطابق ‘جو بھی کچھ ہم سنتے ہیں وہ لوگوں کی رائے یا خیال ہوتا ہے، حقیقت نہیں ہوتی، وہ سب جو ہم دیکھتے ہیں وہ لوگوں کا نقطہ نظر ہوتا ہے، سچائی نہیں ہوتی’۔
ویرات کوہلی کی اسٹوری کے چند منٹس گزرے ہی تھے کہ نوین الحق نے ایک اسٹوری لگائی جس میں لکھا کہ’ آپ کو وہی ملتا ہے جس کے آپ مستحق ہیں اور ایسا ہی ہونا چاہیے اور ایسا ہی ہوتا ہے‘۔