تازہ ترین

رجب طیب اردوان کی تاریخی کامیابی، پھر صدر منتخب

انقرہ : ترکیہ کے صدارتی انتخاب کے دوسرے اور...

حکومت نے پی ٹی آئی کیساتھ مذاکرات سے صاف انکار کر دیا

لاہور: وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے پاکستان تحریک...

ٹکٹ ہولڈر چوہدری اقبال اور ملک خرم علی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیا

اسلام آباد/سرگودھا: پی ٹی آئی رہنما ملک خرم علی...

اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں 6.0 شدت کا زلزلہ

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے...

قوم کا اتحاد ہی پاکستان کی اصل جوہری قوت ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے یوم تکبیر کے موقع پر...

کوہلی کے فیصلے پر محمد سراج بول پڑے

ویرات کوہلی کے کپتانی سے دستبرداری کے بعد بھارتی فاسٹ بالر محمد سراج نے سابق کپتان کو اپنا سپر ہیرو قرار دیا ہے

زندگی میں ہر ایک کا کوئی نہ کوئی آئیڈل ہوتا ہے بالخصوص اگر آئیڈیل ہم پیشہ ہو تو اس کا پرستار اس کو مشعل راہ بناکر اپنی زندگی کی راہگزر کو اپنے آئیڈیل کی طرح کامیاب بنانے کی کوشش کرتا ہے۔

سابق بھارتی کپتان نے جنوبی افریقہ سے ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد  جب  سے کپتانی سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے تب سے ہی کرکٹ سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے اپنے تاثرات کا اظہار کررہی ہیں۔

ان ہی میں ایک نیا اضافہ ہندوستان کے فاسٹ بولر محمد سراج کا ہوا ہے جنہوں نے ویرات کوہلی کو اپنا سوپر ہیرو قرار دیا ہے۔

جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے اسکواڈ میں شامل محمد سراج نے منگل کے روز اپنے انسٹاگرام پر ایک جذباتی پیغام پوسٹ کیا جس میں انہوں نے ویرات کوہلی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ‘‘آپ میرے سپر ہیرو ہو، میں آپ سے ملنے والی حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے جتنا بھی اظہار تشکر کروں کم ہے، آپ کی اہمیت میرے لیے ہمیشہ بہترین بھائی کی طرح رہے گی، ان تمام سالوں میں مجھ پر یقین کرنے کا شکریہ، آپ ہمیشہ میرے کپتان کنگ کوہلی رہو گے’’۔

واضح رہے کہ محمد سراج جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے اسکواڈ میں شامل تھے جس میں انہوں نے 3ن شکار بھی کیے اور بھارت یہ میچ 113 رنز سے جیت گیا تھا تاہم جوہانسبرگ میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز چوٹ لگنے کے باعث وہ اپنی پوری قوت کے ساتھ بالنگ نہیں کرسکے تھے جب کہ تیسرے میچ وہ اپنی چوٹ کے باعث کھیل نہیں پائے تھے اور بھارت یہ دونوں میچ ہار کر ٹیسٹ سیریز بھی ہار گیا تھا۔

Comments