نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم مودی کی سربراہی میں شنگھائی تعاون تنظیم کا ورچوئل اجلاس شروع ہوگیا ، اجلاس کا مقصد ایران کو رکنیت دینا اور بیلاروس کی شمولیت کی راہ ہموار کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کا ورچوئل اجلاس شروع ہوگیا، اجلاس کی سربراہی بھارتی وزیراعظم مودی کر رہے ہیں۔
اجلاس میں ایران اور روس کےعلاوہ دیگر رکن ممالک کے سربراہ شریک ہیں، اجلاس کا مقصد ایران کو شنگھائی تعاون تنظیم میں شامل کرکے اثر و رسوخ کو بڑھانا اور بیلاروس کی رکنیت کی راہ ہموار کرنا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف بھی اجلاس میں ورچوئل شرکت کریں گے، اس حوالے سے دفترخارجہ کا کہنا ہے وزیراعظم کی شرکت پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے عزم سے اعادہ کی عکاسی کرتا ہے۔
روسی اور چینی صدر بھی شنگھائی تعاون تنظیم کا ورچوئل اجلاس میں شرکت کریں گے۔
یاد رہے 30 جون کو پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اس سال ایران شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن جائے گا جس کے بعد رکن ممالک کی تعداد نو ہو جائے گی۔ اجلاس میں تنظیم کے نئے رکن کے طور پر ایران کا خیرمقدم کیا جائے گا۔‘
خیال رہے ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے 10 ماہ بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی اپنے پاکستانی ہم منصب شہباز شریف سے آن لائن آمنے سامنے ہوں گے