ماہرین نے صحت متنبہ کیا ہے کہ ملٹی وٹامنز کی گولیوں اور فوڈ سپلیمنٹ کا استعمال صحت کو فائدہ پہنچانے کے بجائے مختلف امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔
ان میں سے چند ایک مفید بھی ہیں لیکن بیشتر کے مسلسل استعمال سے خطرناک بیماریوں کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے، تحقیق کے بعد ماہرین نے یہ اخذ کیا ہے کہ سبزیاں کھائیں، خوب پانی پیئیں، ورزش کریں اور بہتر ہے کہ وٹامن کی گولیوں سے پرہیز کریں۔
کون کون سے وٹامنز کی گولیوں اور فوڈ سپلیمنٹ کے ہماری صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت ڈاکٹر اریج نے مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں میں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر وٹامنز کا استعمال معمول بن گیا ہے جبکہ قدرتی غذاؤں سے وٹامنز اور منرلز کی کمی کو پورا کرنا ممکن بھی اور آسان بھی۔
انہوں نے کہا کہ وٹامنز کے سپلیمنٹ ہر شخص کیلئے مؤثر اور موزوں نہیں ہوتے، اس لیے احتیاط بہت ضروری ہے کیونکہ اگر جسم میں وٹامنز کی زیادتی ہوجائے تو وہ بھی نے حد نقصان دہ ہے۔
ملٹی وٹامنز استعمال نہ کریں کیونکہ جو کچھ ملٹی وٹامن کی گولیوں میں ہوتا ہے وہ سب کچھ آپ کی متوازن غذا میں موجود ہوتا ہے۔ ملٹی وٹامن کی گولیوں کا پابندی سے استعمال گیس کی تکلیف، جگر اور گردے کے امراض کا باعث بنتا ہے۔