ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی روس کے دورے پر ہیں، اس دوران اُن کی روسی صدر ولادیمیر پوتن سے کریملن میں اہم ملاقات ہوئی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ اور روسی صدر کی ملاقات کے دوران ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات سے متعلق مشاورت اور تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر عباس عراقچی نے صدر پوتن کو ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کا پیغام بھی پہنچایا۔
واضح رہے کہ عباس عراقچی گزشتہ روز ماسکو پہنچے تھے جہاں وہ اعلیٰ روسی حکام سے بات چیت اور مشاورت کریں گے۔
دوسری جانب سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان اور ان کے ہمراہ وفد سعودی قیادت کی ہدایت پر سرکاری دورے پر ایرانی دارالحکومت تہران پہنچے ہیں جہاں ان کا استقبال ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے کیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ شہزادہ خالد بن سلمان نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا پیغام پہنچایا، تاہم اس پیغام کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ملاقات میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر نے ایران کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
’ایران پر اسرائیلی حملہ منسوخ نہیں کیا بلکہ…‘ صدر ٹرمپ کا نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر ردعمل
واضح رہے کہ سعودی وزیر دفاع کا دورہ امریکا اور ایران کے درمیان رواں ہفتے روم میں ہونے والے جوہری مذاکرات سے قبل ہوا ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے مابین 2023 میں چین کی ثالثی میں ایک معاہدے کے تحت کئی برسوں کی کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات بحال کیے تھے، گزشتہ سال سعودی عرب کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے بھی ایران کا دورہ کیا تھا۔