ہفتہ, نومبر 30, 2024
اشتہار

بھارت : جرمن کار ساز کمپنی کو کروڑوں روپے کا نوٹس کیوں جاری کیا گیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارتی حکومت نے جرمنی کی کارساز کمپنی ووکس ویگن کو ٹیکس چوری کے الزام میں نوٹس جاری کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ووکس ویگن انڈیا کو 1.4 بلین ڈالر ہرجانے کا نوٹس درآمدات پر ٹیکس کی کم ادائیگی کے الزامات پر دیا گیا ہے جس کی بھارتی کرنسی میں مالیت تقریباً پونے 12 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

بھارتی حکومت کے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے "جان بوجھ کر” اپنی آڈی، ووکس ویگن اور اسکوڈا کاروں کے پرزہ جات پر کم درآمدی ڈیوٹی ادا کی۔

- Advertisement -

یہ نوٹس بھارت کے کسٹمز کمشنر آفس مہاراشٹر کی جانب سے جاری کیا گیا جس میں کمپنی پر "غلط بیانی” اور "غلط درجہ بندی” کے ذریعے درآمدات کو انفرادی پرزہ جات کے طور پر ظاہر کرکے کم ڈیوٹی ادا کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

نوٹس میں درج الزامات میں کہا گیا ہے کہ ووکس ویگن نے گاڑیاں تقریباً مکمل طور پر غیر اسمبل شدہ حالت میں درآمد کیں لیکن انہیں انفرادی پرزہ جات کے طور پر ظاہر کیا۔ مختلف کھیپوں کے ذریعے ان درآمدات کو تقسیم کیا گیا تاکہ حکام کی نظر سے بچایا جاسکے۔

نوٹس میں کمپنی کے آپریشنل ڈھانچے کو "مصنوعی انتظام” قرار دیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ٹیکس کی ادائیگی سے بچنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اگر کمپنی پر عائد کیے گئے الزامات ثابت ہوئے تو کمپنی پر چوری شدہ رقم کے برابر اضافی جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے، جس سے مجموعی رقم $2.8 بلین تک پہنچ سکتی ہے، مذکورہ نوٹس کا جواب دینے کے لیے کمپنی کو 30 دن کی مہلت دی گئی ہے۔

دوسری جانب ووکس ویگن کمپنی کے ترجمان کا مؤقف ہے کہ یہ ایک "ذمہ دار ادارہ” ہے، کمپنی تمام تر عالمی اور مقامی قوانین کی پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرتی ہے اور ہماری قانونی ٹیم بھارتی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے جاری کردہ نوٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں