اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کے اعتماد کے ووٹ کا فیصلہ آج عدالتی فیصلے کے بعد ہوگا، سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے وزیراعظم کے پاس اکثریت نہ ہونے کی آبزرویشن دی تھی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو آج ضمنی ایجنڈا تیار رکھنے کا حکم دے دیا گیا۔
ذرائع نے کہا ہے کہ آج عدالتی فیصلہ آنے کے بعد اعتماد کے ووٹ کافیصلہ ہوگا، اس سلسلے میں تمام حکومتی اراکین کو آج ایوان میں حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ سماعت پر 3رکنی بینچ نےوزیراعظم کے پاس اکثریت نہ ہونے کی آبزرویشن دی تھی ، وزیراعظم کو اعتماد کے ووٹ کیلئے بھی سادہ اکثریت 172 اراکین کی ضرورت ہے، اعتماد کا ووٹ اوپن ووٹنگ کے ذریعے ہوگا۔
خیال رہے ملک میں ایک ساتھ الیکشن پر اتفاق کے لئےسیاسی جماعتوں کودی گئی مہلت ختم ہوگئی ہے، اس حوالے سے درخواستوں پر سماعت آج سپریم کورٹ ہوگی، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات میں پیشرفت کی رپورٹ جمع کرانےکا حکم دے رکھاہے، وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کو طلب کر لیا، وہ ہدایت لے کر عدالت میں پیش ہوں گے۔
گزشتہ سماعت کے تحریری حکم میں فنڈز کی فراہمی کے بل کی عدم منظوری کو غلطی قرار دیا گیا تھا،عدالت نے کہا تھا کسی بھی قسم کے مالیاتی بل کی ایوان سے منظوری حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، مالی بل ایوان سے منظور نہ ہو تو اسے وزیراعظم اور ان کی حکومت پر عدم اعتماد تصور کیا جاتا ہے۔
یاد رہے 24 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے الیکشن فنڈز بل کثرت رائے سے مسترد ہونے کے بعد ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
ذرائع کا بتانا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف 27 اپریل کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے وزیراعظم شہباز شریف کے اعتماد کا ووٹ لینے کی خبروں کی تردید کردی تھی۔