چہل قدمی ایک نہایت مفید عادت ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے بے شمار فوائد ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ حاصل ہوتے ہیں۔
چہل قدمی ان افراد کے لیے خاص طور پر بے حد مفید ہے جو اپنے دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں جیسے دفاتر میں کام کرنے والے افراد۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر ہلکی پھلکی چہل قدمی کو عادت بنالیا جائے تو دن اور رات کو اوسط بلڈ شوگر کی بڑھتی ہوئی سطح کو کم کیا جاسکتا ہے۔
اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ جن افراد میں ذیابیطس کا مرض پیدا ہو رہا ہے وہ صرف 20 منٹ چہل قدمی کر کے دل کے دورے سے بچ سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چہل قدمی آپ کی دماغی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ چہل قدمی سے دماغی فوائد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ ہر بار مختلف مقام، کھلی اور پرسکون فضا کا انتخاب کریں۔
چہل قدمی سے دماغی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، آیئے آپ بھی جانیں۔
تخلیقی صلاحیت میں اضافہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ اکیلے چہل قدمی کر رہے ہوتے ہیں تو آپ کا دماغ روزمرہ کی معمولی اشیا کے بجائے تخلیقی سوچ کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ اس دوران آپ کو اپنے کام کے لیے مختلف آئیڈیاز بھی حاصل ہوسکتے ہیں۔
چہل قدمی اگر کسی کے ساتھ کی جائے تب بھی آپ مختلف موضوعات پر گفتگو کرتے ہیں جس کے دوران دماغ نئے پہلوؤں کو سوچنے کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اس کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
لت سے چھٹکارہ
اگر آپ کسی بھی قسم کی لت جیسے شراب، سگریٹ یا کھانے کی لت سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ روزانہ چہل قدمی کو اپنا معمول بنا لیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چہل قدمی یا ورزش سے آپ دماغ کے پیدا کردہ ان کیمیائی عناصر میں کمی لاسکتے ہیں جو آپ کو کسی چیز کی طرف بار بار راغب کرتے ہیں۔
دماغی امراض سے حفاظت
عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغی خلیات بوسیدہ ہوجاتے ہیں اور مرنے لگتے ہیں جس کے باعث مختلف بیماریاں جیسے الزائمر اور ڈیمنیشا وغیرہ پیدا ہوتی ہیں۔ آپ اس خطرے سے صرف چہل قدمی سے بھی نجات پاسکتے ہیں۔
یادداشت میں اضافہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ چہل قدمی کے لیے ہر بار نئی جگہ اور کھلی فضا کا انتخاب کرنا آپ کی یادداشت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ نئی جگہ پر مختلف اور نئی چیزوں کو دیکھنا، ان پر غور کرنا اور ان میں آنے والی تبدیلیوں کو محسوس کرنے سے آپ کی دماغی استعداد اور یادداشت میں اضافہ ہوگا۔
منفی جذبات سے تحفظ
چہل قدمی کرنے سے دماغ آپ کے جسم کے لیے مفید کیمیائی عناصر پیدا کرنے لگتا ہے اور جسم سے منفی عناصر کی مقدار کم ہوتی جاتی ہے۔ نتیجتاً آپ منفی جذبات جیسے غصہ، حسد اور ذہنی دباؤ سے بچے رہتے ہیں یا ان میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔