نیویارک: دورانِ حمل طبی ماہرین خواتین کو کام کام اور چہل قدمی میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہیں تاہم امریکی ماہرین نے ماں بننے کے لیے چہل قدمی کو ضروری قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی یونیورسٹی Massachusetts Amherst کے ماہرین نے تحقیق کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ وہ خواتین جو صاحبِ اولاد نہیں یا ماضی میں اُن کی زچگیاں ضائع ہوئیں وہ اگر روزانہ چہل قدمی کریں تو یہ اُن کے لیے سود مند ہے۔ تحقیق کے مطابق چہل قدمی سے جسمانی سرگرمی ہوتی ہے جو خواتین کو ماں بننے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
محقق لنڈ سے روسو نے کہا ہے کہ تحقیق کے دوران یہ حیران کُن بات بھی سامنے آئی کہ وہ خواتین جن کا ماضی میں دو سے تین بار حمل ضائع ہوچکا وہ بھی اگر چہل قدمی کریں تو ماں بننے کے امکانات روشن ہوجاتے ہیں علاوہ ازیں ایسی خواتین کو اپنے موٹاپے کی وجہ سے حاملہ نہیں ہوپاتی اُن کے لیے بھی یہ بہت زیادہ مفید ہے۔
مطالعاتی مشاہدے میں 2 ہزار سے زائد خواتین کو شامل کیا گیا تاہم 1214 مائیں ایسی تھی جو روزانہ 10 منٹ چہل قدمی کرتی ہیں جبکہ بقیہ روزمرہ میں اس عادت سے دور ہیں۔
مزید پڑھیں: حاملہ خواتین کا ڈانس سے علاج کرنے والا ڈاکٹر
امریکی ماہرین نے تحقیق کے نتائج پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ایسی خواتین جو صاحبِ اولاد نہیں وہ ہرگز مایوس نہ ہوں بلکہ اپنے خوراک کا باقاعدگی سے خیال رکھتے ہوئے روزانہ چہل قدمی کریں۔
دوسری جانب امریکی ماہرین نے حاملہ خواتین کو بھی متنبہ کیا ہے کہ وہ زچگی کے دوران ڈاکٹر سے مشورے کے بعد ہی چہل قدمی کریں تاکہ کسی بھی بڑے نقصان سے محفوظ رہا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: موٹاپا سیزیرین آپریشن کے رجحان میں اضافے کا سبب
ماہرین کا کہنا ہے کہ حمل کا مرحلہ ہر خاتون کے لیے بہت زیادہ اچھا اور اہم تجربہ ہوتا مگر جیسے جیسے زچگی کے ایام قریب آتےہیں مریضہ کو ذہنی دباؤ اور شدید درد کا احساس ہوتا ہے اگر اس میں بے احتیاطی کی جائے تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔