اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ بولر جنید خان نے کہا ہے کہ وقار یونس سے بہتر کوئی بولنگ کوچ نہیں ہوسکتا، بحیثیت کھلاڑی کسی بھی کوچ کی کوچنگ میں کھیلنے سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
جنید خان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میرا کام اچھا کھیل پیش کرنا ہے چاہے کوچ مصباح الحق ہوں یا کوئی اور ہو، وقار یونس کی ٹیم کے گیند بازوں میں مقبولیت کی وجہ ان کا پچھلا کوچنگ کا دور تھا جس میں انہوں نے تمام گیند بازوں کے ساتھ خوب محنت کی اور اس کے بہت مثبت نتائج بھی برآمد ہوئے۔
جنید خان نے کہا کہ جہاں ایک طرف بولرز وقار یونس کی کوچنگ سے بہت خوش تھے وہیں قومی ٹیم کے بلے باز ان سے زیادہ مطمئن نہیں تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی انتظامیہ بہتر جانتی ہے کہ کسے قومی ٹیم کا کوچ ہونا چاہئے، پی سی بی نے کافی سوچ بچار کے بعد مکی آرتھر کو کوچ تعینات کیا تھا اور اب بھی وہ نئے کوچ کے انتخاب کےلئے ایسا ہی کریں گے۔
قومی کرکٹر کا مزید کہنا تھا کہ بحیثیت کھلاڑی کسی بھی کوچ کی کوچنگ میں کھیلنے سے کوئی اعتراض نہیں ہے، میرا کام اچھا کھیل پیش کرنا ہے۔
قومی ٹیم کے کوچ کے لیے انٹرویو مکمل، وقار یونس بولنگ کوچ کے لیے مضبوط امیدوار
خیال رہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے انٹرویو کا عمل مکمل کرلیا گیا، سابق کوچ وقار یونس بولنگ کوچ کے لیے مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے انٹرویو مکمل کرلیے گئے ہیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں مصباح الحق اور محسن حسن خان کا ہیڈ کوچ کے لیے انٹرویو ہوا، آسٹریلیا کے ڈین جونز نے ویڈیو لنک کے ذریعے انٹرویو دیا۔