بھارت میں نئے وقف قانون کے خلاف پرتشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین نے گاڑیاں نذر آتش کردیں۔
بھارت میں وقف بل کے خلاف نیشنل ہائی وے 12 پر احتجاج شروع ہوگیا جب پولیس نے ناکہ بندی ہٹانے کی کوشش کی تو بھیڑ اور پولیس کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی۔
پولیس نے پرتشدد ہجوم کو منشتر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا، آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے گئے جس کے بعد مظاہرین نے گاڑیوں کو آگ لگادی۔
واقعے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جنگی پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ آنند رائے کی قیادت میں بری تعداد میں پولیس فورس صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر پہنچ گئی، تقریباً دو گھنٹے بعد صورت حال قابو میں آئی۔
واضح رہے کہ وقف ترمیمی بل 2025 اب قانون بن چکا ہے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جنگی پور کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دو دنوں سے احتجاج کیا جا رہا تھا۔ سوتی، شمشیر گنج اور رگھوناتھ گنج جیسے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
پولیس نے بتایا کہ دوپہر تقریباً 12 بجے مقامی لوگوں کے ایک گروپ نے رگھوناتھ گنج تھانہ علاقے کے تحت عمر پور میں نیے وقف قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بڑا جلوس نکالا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر وقف قانون منسوخ نہیں کیا گیا تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔ بعد ازاں قومی شاہراہ بلاک کرکے احتجاج شروع کردیا گیا۔ اس کے بعد حالات جلد ہی قابو سے باہر ہو گئے۔
ہنگامہ آرائی تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔ تاہم انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ اس وقت صورتحال قابو میں ہے۔