کراچی: لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے رہنماء واسع جلیل نے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے بیان کو جعلی کہنے والوں پر ہنسی آرہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کے ذریعے کیا، واسع جلیل نے مزید کہاکہ ’’اس طرح کی سازشیں مارچ میں بھی کی گئیں تھیں مگر وقت نے انہیں جھوٹا ثابت کردیا، آڈیو پیغام کو جعلی کہنے والوں کو ویڈیو میسج آنے کے بعد ندامت کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘۔
.@WasayJalil The audio message of Altaf Bhai is 100% genuine & shame on those who are propagating its fake
— Wasay Jalil (@WasayJalil) September 23, 2016
گزشتہ روز لندن قیادت نے بانی ایم کیو ایم کی آواز میں بانی ایم کیو ایم کا پیغام سوشل میڈیا کے توسط کارکنان تک پہنچانے کی کوشش کی تھی، جس میں بانی تحریک نے اپنے کارکنان اور اراکین اسمبلی کو پیغام دیا کہ ’’مینڈیٹ میری وجہ سے حاصل کیا گیا تھا تاہم اب آپ کا اسمبلیوں میں رہنے کا اخلاقی جواز ختم ہوچکا ہے‘‘۔آڈیو پیغام میں بانی ایم کیو ایم نے کارکنان کو پرامن اور صبر سے رہنے کی تلقین کرتے ہوئے لندن میں مقیم ندیم نصرت کے تمام فیصلوں پر اعتماد کا اظہار بھی کیا تھا‘‘۔
میسج منظر عام پر آنے کے بعد ایم کیو ایم کی منحرف خاتون رکن پارلیمنٹ ارم فاروقی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’جن لوگوں نے قائد ایم کیو ایم کی آواز سُنی وہ اچھی طرح سے واقف ہیں کہ یہ آوازاُن کی نہیں ہے۔ ارم فاروقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر آڈیو پیغام کو جعلی قرار دیتے ہوئے لندن رابطہ کمیٹی کے ممبر مصطفیٰ عزیزآبادی کو کہا کہ ’’نہ ہنساؤ کیونکہ آلندن میں گاڑی کا ہارن بجانا جرم ہے اور آڈیو میں واضح طور پر ہارن کی آواز سنائی دے رہی ہے‘‘۔
Those who have heard AltafBhai knows it’s not his voice recording, Azizabadi gee kiya Kar dita tusi nay 😂😂 Yar na hansao plzzz — Irum Azeem Farooque (@Irumf) September 23, 2016
Liaqatabad ke bus ka horn tu chup Kara do Azizabadi#Blunder — Irum Azeem Farooque (@Irumf) September 23, 2016
دوسری جانب ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ نے آڈیو پیغام کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ ’’قائد کا ویڈیو پیغام کہاں ہے‘‘۔
آڈیو پیغام نشر ہونے کے بعد کئی قیاس آرائیوں نے جنم لیا اور ایم کیوایم سے وابسطہ افراد میں سے کچھ نے اپنے خیال کا اظہار کرتے ہوئے اسے جعلی یا ایڈیٹ آڈیو قرار دیا ہے۔