امریکا کے معروف اخبار واشنگٹن ایگزامینر کے ایک مضمون میں نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے ایک اہم مشورہ دیا گیا ہے۔
واشنگٹن ایگزامینر میں چھپے مضمون میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی سیاست سے تعلق امریکا اور امریکی مفاد کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے، کیوں کہ ان کی سیاست امریکا دشمنی پر مبنی ہے۔
مضمون میں لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے سیاسی مفادات کے لیے امریکا مخالف مہم سے عوام میں مقبولیت حاصل کی، اور بین الاقوامی تعلقات عامہ کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی شخصیت پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔
مضمون کے مطابق طالبان کی حمایت، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اسامہ بن لادن کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کے نقطہ نظر کو امریکا سپورٹ نہیں کر سکتا، بانی پی ٹی آئی ایک متنازعہ شخصیت ہیں اور امریکی حکومت کسی نئے تنازعے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
مضمون میں لکھا گیا کہ پاکستان فوج اور امریکا کے تعلقات ہمیشہ خطے میں دیرپا امن کی ضمانت رہے ہیں، اور امریکی حکومت اور سیاست کی بہتری بانی پی ٹی آئی سے دوری میں ہے، جب کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات ہمیشہ دیرینہ اور مشترکہ مفادات پر مبنی رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی کسی قسم کی حمایت سے دو طرفہ تعلقات میں رخنے پڑ سکتے ہیں۔
مضمون میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی سیاست پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے۔