بھارت کے سابق کرکٹر نے اپنے اور موجودہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کے درمیان تنازعے میں پاکستان کے لیجنڈ کرکٹر وسیم اکرم کو بھی کھینچ لیا ہے۔
گوتم گمبھیر اپنی جارح مزاج شخصیت کے لیے مشہور ہیں اور ماضی میں ان کی مہندر سنگھ دھونی اور ویرات کوہلی جیسے کرکٹرز سے بھی ان بن کی خبریں میڈیا کی زینت بنتی رہی ہیں، بھارت کے ایک اور کرکٹر منوج تیواڑی اور ان کی چپقلش بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔
رانجی ٹرافی 2015 کے دوران دہلی اور بنگلا کے درمیان ہونے والے میچ میں دونوں میں تلخ کلامی ہوئی تھی اور بات کافی بڑھ گئی تھی جبکہ اسے بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے چند بدترین واقعات میں سے ایک کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔
منوج تیواڑی نے حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ جب میں نے 2010 میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز جوائن کی تو پہلے میرے اور ان کے تعلقات ٹھیک مگر پھر انھوں نے اپنا آپا کھو دیا اور مجھے بات بات پر ڈانٹنے لگے ان کی استعمال کیے گئے الفاظ بہت تکلیف دینے والے ہوتے تھے۔
بھارت کے سابق بیٹر نے بتایا کہ جب ہم کےکے آر میں ٹیم میٹ تھے تو ایڈن گارڈن میں ہماری بحث ہوئی، گوتم نے مجھے کہا کہ آج کے بعد تجھے کبھی نہیں کھلاؤں گا، اس دوران بولنگ کوچ وسیم اکرم بھی وہاں آگئے اور انھوں نے معاملے کو سنبھالا۔
منوج کا مزید کہنا تھا کہ میں اس وقت کولکتہ کے ان چند کرکٹرز میں سے ایک تھا جو تواتر کے ساتھ کارکردگی دکھا رہے تھے، اس وقت میڈیا مجھ پر توجہ دیتا تھا تو ان چیزوں پر گوتم کا ری ایکشن اچھا نہیں ہوتا تھا۔