بھارتی ٹیم 16 سال سے پاکستان نہیں آئی تاہم ایک سابق قومی کپتان کو امید ہے کہ بلیو شرٹس آئندہ سال چیمپئز ٹرافی کھیلنے پاکستان آئیں گے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی آئندہ سال فروری، مارچ میں پاکستان میں شیڈول ہے اور گرین شرٹس اس ایونٹ کے میزبان ہونے کے ساتھ دفاعی چیمپئن بھی ہیں کیونکہ 2017 میں سرفراز احمد کی قیادت میں چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بعد اس ایونٹ کا سات سال بعد انعقاد ہو رہا ہے۔
بھارت کو ہمیشہ سیاست کو کھیلوں میں لاتا ہے اور پاکستان کے ساتھ باہمی سیریز کھیلنے سے انکار کے ساتھ اپنی ٹیم ٹورنامنٹ کے لیے بھی یہاں بھیجن پر رضامند دکھائی نہیں دیتا اور روایتی حریف کی اسی ہٹ دھرمی کے باعث گزشتہ سال ایشیا کپ ہائبرڈ فارمولے کے تحت پاکستان کے ساتھ سری لنکا میں بھی کھیلا گیا۔
اب جب کہ چیمپئنز ٹرافی میں 7 ماہ کا عرصہ باقی رہ گیا ہے اور ایونٹ میں شریک دیگر ٹیموں نے شرکت کی تصدیق کرا دی ہے تاہم پڑوسی لیکن روایتی حریف ملک کی جانب سے تاحال ٹیم کی شرکت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے
بی سی سی آئی حسب روایت کہہ چکا ہے کہ بھارتی ٹیم حکومت سے اجازت ملنے کے بعد ہی پاکستان آئے گی۔ بھارت کی سابقہ روایت کو دیکھتے ہوئے اس کے پاکستان میں ایونٹ میں شرکت پر شک کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
تاہم پاکستان کے سابق کپتان لیجنڈری وسیم اکرم کو امید ہے کہ بھارت آئندہ سال چیمپئنز ٹرافی کھیلنے کے لیے پاکستان آئے گی۔
وسیم اکرم نے غیر ملکی میڈیا آؤٹ لیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی سی بی میگا ایونٹ کی میزبانی کیلکے اسٹیڈیمز اَپ گریڈ کررہے ہیں جو خوش آئند ہے اور انہیں امید ہے کہ بھارت آئندہ برس پاکستان میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی اور شاندار انتظامات کو دیکھے گی۔
سوئنگ کے سلطان نے کہا کہ پاکستان کو کرکٹ کی بہتری کیلیے اس ٹورنامنٹ کی ضرورت ہے اور مجھے امید ہے کہ تمام ممالک آئیں گے کیونکہ کرکٹ اور سیاست بلکل مختلف چیزیں ہیں۔ پورا ملک 8 بڑی ٹیموں کی میزبانی کیلیے پرجوش اور تیار ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت نے 2013 سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے اور آخری بار بھارتی ٹیم نے سال 2008 ایشیاکپ مین شرکت کیلیے میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
چیمئینز ٹرافی 2025 میں 15 میچز کھیلے جائیں گے، جو لاہور، کراچی اور پنڈی میں کرائے جائیں گے جب کہ بھارتی ٹیم ایونٹ کے تمام میچز لاہور میں ہی کھیلے گی۔ آئی سی سی پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے مجوزہ شیڈول کی منظوری دے چکا ہے جب کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹورنامنٹ میں جن ٹیموں کی تصدیق کی ہے ان میں پاکستان (میزبان)، بھارت، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، افغانستان، انگلینڈ اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔