اشتہار

فضول خرچی سے کیسے بچا جائے ؟

اشتہار

حیرت انگیز

اس ہوشربا مہنگائی میں متوسط طبقہ خصوصاً غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے گھر کا خرچ چلانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔

لوگوں کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے مگر آمدن وہیں ہے جہاں ایک سال پہلے تھی اور شہریوں کی یہ پریشانی سوشل میڈیا پر بھی دکھائی دیتی ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات مزمل اسلم نے کفایت شعاری سے متعلق اہم باتیں بیان کیں۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ ہم بچپن سے دیکھتے آئے ہیں کہ لوگ کفایت شعاری کیلئے اپنے بیٹے اور بیٹی کی شادیاں بھی ایک ہی تقریب میں کرنے کا اہتمام کرتے تھے تاکہ مزید اخراجات سے بچا جاسکے۔

اب یہ حال ہے کہ ایک شادی میں مایوں مہندی کے نام پر بہت ساری تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جو فضول خرچی کی بڑی مثال ہے۔

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کا سیونگ ریٹ 15 فیصد سے کم ہے جو دنیا کا سب سے کم سیونگ ریٹ ہے لیکن جب ہماری معیشت کو خسارے کا سامنا ہوتا ہے تو حکومت فارن سیونگ پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔

فضول خرچی

فضول خرچ پر قابو پائیں

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ فضول خرچ ہیں اور آپ اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں تو یہ تین طریقے آزما کر دیکھیں۔

خراب یا استعمال میں نہ آنے والی چیزوں کو واپس کروانا ایک مشکل عمل ہے لیکن تھوڑی سی محنت سے آپ خراب چیز واپس کرکے اپنے پیسے بچاسکتے ہیں۔

اسی طرح وقتاً فوقتاً اپنے گھر کا جائزہ لیں اور دیکھیں کہ کون سی اشیاء غیر ضروری ہیں۔ ان غیر ضروری اشیاء کو واپس کروا کر یا بیچ کر آپ پیسے جمع کرسکتے ہیں۔

صرف برانڈڈ اشیاء خریدنے کی عادت آپ کے لئے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ برانڈ ڈ چیزیں مہنگی ہوتی ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں تھوڑی سے محنت سے کم قیمت، غیر برانڈڈ مگر معیاری چیز آپ کو مل سکتی ہے۔

غیر ضروری اور سوچے سمجھے بغیر شاپنگ پر نکل جانا پیسوں کے ضیاع کا بڑا سبب ہے، شاپنگ کرتے ہوئے عقل مندی کا مظاہرہ کریں اور صرف ضروری چیزیں ہی خریدیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں